انڈین پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا میں پہلگام حملے اور آپریشن سندور پر جاری بحث کے دوران ایوان میں پاکستان کے خلاف سخت بیانات دیے گئے ہیں۔
اسدالدین اویسی جو آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین اے آئی ایم آئی ایم کے رہنما ہیں نے اس موقع پر سوال اٹھایا کہ جب انڈین حکومت پاکستان کے ساتھ تعلقات میں تناؤ کی بات کرتی ہے تو پھر 14 ستمبر کو ایشیا کپ میں انڈیا کی کرکٹ ٹیم پاکستان کے خلاف کیسے کھیلے گی۔
اوئیسی نے کہا کہ جب پہلگام میں انڈین شہریوں کو مارا گیا پاکستان سے تجارت بند ہے وہاں کے جہاز یہاں نہیں آ سکتے آبی راستے سے بھی جہاز نہیں آ سکتے آپ کا ضمیر زندہ کیوں نہیں ہے؟
کس منہ سے آپ پاکستان سے کرکٹ کھیلیں گے؟ جب ہم پاکستان کا 80 فیصد پانی روک رہے ہیں اور کہتے ہیں کہ پانی اور خون ایک ساتھ نہیں بہہ سکتے تو آپ کرکٹ میچ کھیلنے جائیں گے؟ میرا ضمیر تو یہ گوارا نہیں کرتا کہ میں وہ میچ دیکھوں۔

یہ بیان اُس وقت آیا جب ایوان میں وزیر داخلہ امت شاہ نے پہلگام حملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ انڈین حکومت کے پاس یہ ثبوت موجود ہیں کہ حملے میں ملوث تینوں شدت پسند پاکستانی تھے۔
ہم سے پوچھا گیا کہ کیا ثبوت ہیں کہ دہشت گرد پاکستان سے آئے؟ ہمارے پاس ثبوت ہیں جو میں اس ایوان کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں کہ یہ تینوں دہشت گرد پاکستانی تھے۔
ان تین دہشت گردوں میں سے دو کے پاکستانی ووٹر آئی ڈی ہمارے پاس ہیں ان کی رائفلیں بھی ہمارے قبضے میں ہیں۔ ان کے پاس سے جو چاکلیٹس ملی ہیں وہ بھی پاکستان کی بنائی ہوئی چاکلیٹس ہیں۔
انڈین وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ پہلگام میں بے گناہ شہریوں کو مارا گیا ہے ان کا مذہب پوچھنے کے بعد ان کے اہلخانہ کے سامنے انھیں قتل کیا گیا یہ بڑی بربریت کے ساتھ کیا گیا میں اس کی شدید مذمت کرتا ہوں۔
مزید پڑھیں: انڈین رکن پارلیمنٹ نے رافیل طیارے گرنے کی تصدیق کر دی:
واضع رہے کہ پاکستان نے متعدد بار اس حملے میں ملوث ہونے کے الزامات کی تردید کی ہے اور غیرجانبدار تحقیقات میں تعاون کرنے کی پیشکش کی ہے۔
انڈیا کا دعویٰ ہے کہ اس نے پاکستان اور اس کے زیر انتظام کشمیر میں آپریشن سندور کے تحت متعدد مقامات پر دہشتگردوں کے ٹھکانوں پر حملے کیے ہیں اور یہ کارروائی پہلگام میں 26 سیاحوں کی ہلاکت کے ذمہ داران کے خلاف تھی۔
ان حملوں میں بہاولپور کے احمد پور شرقیہ میں واقع سبحان مسجد مظفرآباد کی بلال مسجد کوٹلی کی عباس مسجد مریدکے کی ام القریٰ مسجد سیالکوٹ کی تحصیل میں واقع گاؤں کوٹلی لوہاراں اور شکر گڑھ شامل تھے۔
ان حملوں کا مقصد پہلگام میں کیے گئے دہشت گرد حملے کی خفت مٹانا تھا جس کا الزام انڈیا نے پاکستان پر عائد کیا تھا تاہم اس کا کوئی ٹھوس ثبوت نہیں دیا گیا۔
پاکستان نے انڈین جارحیت کا فوری اور بھرپور جواب دیا۔ پاکستان ایئر فورس نے ایک شاندار دفاعی کارروائی کرتے ہوئے صرف 40 منٹ میں انڈیا کے چھ جنگی طیارے مار گرائے۔
ان میں تین جدید فرانسیسی ساختہ رافیل لڑاکا طیارے ایک روسی ساختہ ایس یو 30 ایم کے آئی، ایک میراج 2000 اور ایک مگ شامل تھے۔
یہ تمام طیارے پاکستانی حدود میں ہی نشانہ بنائے گئے جب کہ پاکستانی طیاروں نے انڈین حدود کی خلاف ورزی نہیں کی۔