Follw Us on:

شامی وزیرِ خارجہ کا ماسکو کا سرکاری دورہ: ’ہم روس کو اپنے ساتھ دیکھنا چاہتے ہیں‘

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Syrian foreign minister
وہ شام میں رہ کر لڑنا چاہتے تھے، لیکن روس نے انہیں ملک سے نکال لیا۔ (فوٹو: فائل)

شام کے وزیر خارجہ اسعد الشیبانی نے کہا ہے کہ ان کا ملک روس کو اپنے ساتھ دیکھنا چاہتا ہے۔ یہ شام  میں نئی حکومت کے کسی بھی اہلکار کا ماسکو کا پہلا باضابطہ دورہ ہے، جو گزشتہ سال روسی حمایت یافتہ سابق حکومت کے خاتمے کے بعد عمل میں آیا ہے۔

عالمی نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق  ماسکو کے دورے کے دوران روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے ملاقات میں الشیبانی نے کہا کہ موجودہ دور مختلف چیلنجز اور خطرات سے بھرا ہوا ہے، لیکن یہ ایک متحد اور مضبوط شام کی تعمیر کا موقع بھی ہےاور ظاہر ہے ہم چاہتے ہیں کہ روس اس راستے میں ہمارے ساتھ ہو۔

انہوں نے کہا کہ یقیناً زمینی حالات میں کئی ایسے عوامل موجود ہیں، جو ان تعلقات کو متاثر اور پیچیدہ بناتے ہیں، مگر تعلقات کو باہمی احترام کی بنیاد پر قائم ہونا چاہیے۔

مزید پڑھیں: فرانس کے بعد کینیڈا نے بھی فلسطین کو تسلیم کرنے کا اعلان کر دیا

یاد رہے کہ شام کے سابق صدر بشارالاسد جو مشرق وسطیٰ میں روس کے قریبی اتحادی رہے، گزشتہ سال ایک تیز رفتار باغی حملے کے نتیجے میں اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد ماسکو فرار ہو گئے تھے۔

روسی پناہ میں قیام کے دوران بشار الاسد نے ایک فیس بک پوسٹ میں کہا تھا کہ وہ شام میں رہ کر لڑنا چاہتے تھے، لیکن روس نے انہیں ملک سے نکال لیا۔

جنوری میں ایک روسی وفد نے دمشق کا دورہ کیا تھااور فروری میں روسی صدر ولادیمیر پوتن نے عبوری صدر الشرع سے ٹیلی فون پر بات کی تھی، جسے کریملن نے تعمیری اور کاروباری نوعیت کی گفتگو قرار دیا۔

روسی افواج اب بھی شام کے ساحلی علاقوں میں روسی اڈوں پر موجود ہیں اور اطلاعات کے مطابق روس شام کو تیل کی فراہمی بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس