امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ کو فیڈرل ریزرو کے بورڈ آف گورنرز میں خالی نشست کے لیے زیر غور امیدواروں کی فہرست سے نکال دیا ہے،ٹرمپ نے یہ عندیہ دیا ہے کہ وہ بہت جلداس عہدے کے لیے اپنے امیدوار کے نام کا اعلان کریں گے۔
عالمی نشریاتی ادارے سی این بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ فیڈ گورنر ایڈرینا کوگلر کا مدت پوری ہونے سے قبل مستعفی ہونا ایک خوشگوار حیرت تھی۔ کوگلر کی مدت 31 جنوری کو ختم ہونی تھی، لیکن ان کی قبل از وقت رخصتی نے صدر ٹرمپ کو امریکی مرکزی بینک میں فوری تقرری کا موقع فراہم کر دیا۔ اس تقرری کے ذریعے وہ ایسے فرد کو نامزد کر سکتے ہیں جو بعد ازاں مئی میں موجودہ چیئرمین جیروم پاول کی مدت پوری ہونے پر اعلیٰ پالیسی ساز عہدے پر فائز کیا جا سکے۔
صدر ٹرمپ نے کہاکہ یہ چار افراد میں سے کوئی ایک ہوگا اور موجودہ وائٹ ہاؤس معاشی مشیر کیون ہیسیٹ اور سابق فیڈ گورنر کیون وارش کو بہت اچھے امیدوار قرار دیا۔ دیگر دو ناموں کا انہوں نے انکشاف نہیں کیا، تاہم اطلاعات کے مطابق وہ موجودہ گورنر کرسٹوفر والر پر بھی غور کر رہے ہیں، جو شرح سود میں کمی کے حامی ہیں، مگر اس رفتار اور حد تک نہیں جس کی ٹرمپ خواہش رکھتے ہیں۔
ٹرمپ نے کہاکہ کئی افراد اس عہدے کے لیے موزوں ہیں۔ میں بہت جلد اس کا اعلان کرنے والا ہوں۔” کوگلر کو سابق صدر جو بائیڈن نے فیڈرل ریزرو کے بورڈ میں نامزد کیا تھا۔
صدر ٹرمپ نے واضح کیا کہ بیسنٹ اس فہرست سے اس لیے باہر ہوئے کیونکہ وہ وزارت خزانہ میں اپنی موجودہ ذمہ داریاں جاری رکھنا چاہتے ہیں۔
مزید پڑھین؛پیوٹن نے ٹرمپ کی پابندیاں نظرانداز کر دیں، جنگی حکمت عملی برقرار
نیا نامزد امیدوار ابتدائی طور پر صرف کوگلر کی باقی ماندہ مدت، یعنی چند ماہ، کے لیے خدمات انجام دے گا۔ تاہم، ٹرمپ اس بات کا عندیہ دے سکتے ہیں کہ وہ اسی شخص کو بعد ازاں 14 سالہ مکمل مدت کے لیے بھی نامزد کریں گے، اور اسے مئی میں پاول کی مدت ختم ہونے پر فیڈ کا نیا سربراہ بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس سے امیدوار کو کئی پالیسی اجلاسوں میں شرکت کا موقع ملے گا اور وہ پالیسی پر اثر انداز ہو سکے گا۔