Follw Us on:

’دماغی تناو کا حل‘، چینی نوجوانوں نے چوسنیوں کا استعمال شروع کر دیا

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Chosni
چین میں نوجوانوں میں چوسنیوں کے بڑھتے ہوئے رجحان نے دنیا بھر کے انٹرنیٹ صارفین کو حیرانی میں مبتلا کر دیا ہے۔ (تصویر: قواسہ)

چین میں نوجوانوں میں چوسنیوں کے بڑھتے ہوئے رجحان نے دنیا بھر کے انٹرنیٹ صارفین کو حیرانی میں مبتلا کر دیا ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹ کے مطابق چین میں بالغوں کے لیے پسیفائرز یعنی چوسنیوں کی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ہزاروں نوجوان پلاسٹک کی چوسنیوں پر 10 سے 500 یوآن تک خرچ کر رہے ہیں۔ ان پسیفائرز کو عموماً تناؤ کم کرنے، اضطراب دور کرنے اور بہتر نیند کے لیے خریدا جا رہا ہے۔

چینی ای کامرس پلیٹ فارمز پر نوجوانوں کے لیے مختلف قسم کی چوسنیوں کی بھرمار دیکھنے کو مل رہی ہے اور کئی دکانیں ہزاروں پسیفائرز فروخت کرکے منافع کما رہی ہیں۔

چینی ماہرین نفسیات کے مطابق بالغوں میں پسیفائرز کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کی وجہ ایک تصور ہے جسے ریگریشن فینامینن یعنی واپسی کے رجحان کہا جاتا ہے۔

Choisni2
تاہم ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ چوسنی کا طویل استعمال صحت پر منفی اثرات مرتب کر سکتا ہے۔ (تصویر: ساوتھ چائینہ)

اس نظریے کے مطابق جب افراد شدید تناؤ یا حل نہ ہونے والے مسائل کا سامنا کرتے ہیں تو وہ غیر ارادی طور پر اپنے بچپن کی حالت میں واپس چلے جاتے ہیں جہاں پسیفائر یعنی چوسنی سکون اور حفاظت کی علامت بن جاتی ہے۔

چینی نیوز ویب سائٹ سوہو نے اس رجحان پر ایک رپورٹ شائع کی ہے اور سوشل میڈیا پر کیے گئے تبصروں کا تجزیہ کیا ہے۔ کئی صارفین کا کہنا ہے کہ جب وہ کام کے دوران چوسنی استعمال کرتے ہیں تو انہیں کم تناؤ محسوس ہوتا ہے نیند بہتر ہوتی ہے اور وہ خود کو بچپن کی طرح پرسکون محسوس کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: ’سیکیورٹی خدشات‘، پاکستان کا ایشیا ہاکی کپ 2025 میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ، کون سا ملک شامل ہوگا؟

تاہم ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ چوسنی کا طویل استعمال صحت پر منفی اثرات مرتب کر سکتا ہے۔

سیچوان یونیورسٹی کے ہواکسی کالج آف اسٹومیٹالوجی کے چینی ڈینٹسٹ تانگ کاؤمن نے اس حوالے سے کہا ہے کہ بالغوں کی منہ کی ساخت بچوں سے بالکل مختلف ہوتی ہے اس لیے چوسنی کا طویل استعمال ٹیملپومینڈیبولر جوائنٹ ڈس آرڈر یعنی ٹی ایم جے ڈس آرڈر پیدا کر سکتا ہے جس کے نتیجے میں جوڑوں میں درد کلک کی آوازیں اور منہ کھولنے میں مشکل ہو سکتی ہے۔

واضع رہے کہ نوجوانوں کا یہ رجحان ایک غیر روایتی طریقہ ہے جس سے وہ کام کے دباؤ اور مالی مشکلات کے سبب پیدا ہونے والے تناؤ کو کم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس