Follw Us on:

ویتنام میں نئی ٹریفک قوانین پر ہلچل، سڑکوں پر افراتفری

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
ویتنام میں ٹریفک قوانین: نیا قانون، بڑھتے جرمانے اور عوامی ردعمل ( دا نیویارک ٹائیمز )

ویتنام کی حکومت نے ایک نیا قانون نافذ کیا ہے جس کے تحت ٹریفک کی خلاف ورزیوں پر بھاری جرمانے عائد کیے جا رہے ہیں، اور ان خلاف ورزیوں کی اطلاع دینے والوں کو انعامات دیے جا رہے ہیں۔

اس نئے قانون کے تحت، ہو ‘چی منہ’ شہر میں ٹکٹ کی آمدنی میں 35 فیصد کا زبردست اضافہ ہوا ہے، لیکن اس کا اثر عوام کی جیبوں پر پڑ رہا ہے۔

دا نیویارک ٹائیمز  کے مطابق ہنوئی شہر کے ایک موٹر بائیک ٹیکسی ڈرائیور، دِھنھ نگوک کوانگ نے اپنی پریشانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “پولیس کا مقصد صرف پیسے نکالنا ہے۔”

اس شخص کا کہنا تھا کہ ان نئے جرمانوں نے غریب طبقے کی زندگی کو مزید مشکل بنا دیا ہے، جو پہلے ہی روزانہ کی محنت سے زندگی گزارنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

عوام کی جیبوں پر بوجھ
(دا نیویارک ٹائیمز)

یہ صورتحال صرف غریبوں کے لیے نہیں بلکہ پورے ٹریفک نظام کے لیے ایک چیلنج بن چکی ہے۔

کچھ ڈرائیورز نے ان قوانین کو ظالمانہ اور استحصال کرنے والا قرار دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ بھاری جرمانے اور اضافی احتیاطی تدابیر نے ان کی روزمرہ کی آمدنی میں کمی کر دی ہے۔

گاڑیاں اور ٹرک اب گھنٹوں تک پھنسے رہتے ہیں، اور اس سے نہ صرف ان کی کمائی متاثر ہو رہی ہے بلکہ عوام کی روزمرہ زندگی بھی پریشان ہو گئی ہے۔

آج کل سوشل میڈیا پر یہ موضوع بہت گرم ہے اور یہاں تک کہ ایمبولنسوں کو بھی ٹریفک جام میں پھنس جانے کی شکایات آ رہی ہیں۔

ویتنام کی سڑکوں پر تنقید اور تنازعہ
(دا نیویارک ٹائیمز)

تاہم حکومت کا کہنا ہے کہ ان قوانین کا مقصد صرف ٹریفک کی سلامتی کو بہتر بنانا ہے۔ اور ایسا کچھ حد تک دکھائی بھی دے رہا ہے۔

اس کے علاوہ شراب نوشی کے زیر اثر گاڑی چلانے والے حادثات میں 25 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے، جو کہ ایک مثبت اشارہ ہے۔

حکام نے ہنوئی میں 20,000 سے زائد کیمرے نصب کر رکھے ہیں اور اس تعداد کو مزید 40,000 تک بڑھانے کا منصوبہ ہے تاکہ ٹریفک کی خلاف ورزیوں کی نگرانی کی جا سکے۔

لیکن یہ تمام تبدیلیاں نہ صرف ایک طرفہ ہیں۔ حکومت نے کچھ جگہوں پر عملی طور پر لچک دکھائی ہے، جیسے کہ ہو چی منہ شہر میں 50 اہم مقامات پر موٹر بائیکس کو سرخ لائٹ پر دائیں مڑنے کی اجازت دے دی گئی ہے، اور ہنوئی میں بھی کچھ ٹریفک لائٹس میں تبدیلی کی گئی ہے۔

یٹنام میں ٹریفک کی خلاف ورزیوں پر سخت قوانین

یہ فیصلے حکومت کی جانب سے عوامی رائے کو مدنظر رکھتے ہوئے کیے گئے ہیں۔

اس وقت ویٹنام کی سڑکوں پر ایک پیچیدہ توازن کا کھیل جاری ہے۔

جہاں ایک طرف سڑکوں پر ٹریفک کا بہاؤ تھما ہوا ہے، وہیں دوسری طرف عوام کی ناراضگی بڑھتی جا رہی ہے۔

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا یہ نئی ٹریفک قوانین سڑکوں پر مکمل نظم لا پائیں گے؟ یا یہ ویتنام کی سڑکوں پر مزاحمت کا نیا دور شروع ہو گا؟

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس