پاکستان میں معرکہ حق کے بعد فضائی حدود کی بندش سے ہونے والے نقصانات کی تفصیل قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئی۔
وفاقی وزیر خواجہ آصف نے بتایا کہ پاکستان کی فضائی حدود انڈین طیاروں کے لیے بند کر دی گئی تھی جس کے جواب میں انڈیا نے بھی پاکستان کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر دی۔
خواجہ آصف کے مطابق پاکستان کی فضائی حدود بند ہونے سے روزانہ 100 سے 150 انڈین طیارے متاثر ہوئے ہیں۔ اس بندش کے باعث پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کو 24 اپریل سے 30 جون 2025 تک 4.1 ارب روپے کا نقصان ہوا۔

مزید برآں فضائی حدود کی بندش کے باوجود پاکستان کی قومی خود مختاری دفاع اور سلامتی کو ترجیح دی گئی ہے۔ اس وقت انڈیا کے علاوہ پاکستان کی فضائی حدود تمام ائیر لائنز کے لیے کھلی ہوئی ہیں تاہم انڈین فضائی حدود میں پاکستانی طیاروں کی پرواز پر پابندی ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی اقدامات خطے کو مزید کشیدگی کی طرف لے جائیں گے، پاکستان
اس حوالے سے حکومتی ردعمل میں کہا گیا کہ پاکستان اپنے دفاعی مفادات کی حفاظت کے لیے ضروری اقدامات کرتا رہے گا تاہم فضائی حدود کی بندش کے باعث ہونے والے نقصانات پر حکومت متبادل حل تلاش کرنے کی کوشش کرے گی۔
واضع رہے کہ 2019 میں فضائی حدود کی بندش کے باعث پاکستان کو 7.6 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا تھا۔