Follw Us on:

اتراکھنڈ میں ہولناک سیلاب،ملبے تلے دبے درجنوں افراد کو مدد نہ مل سکی

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
India floods
اتراکھنڈ میں ہولناک سیلاب,ملبے تلے دبے درجنوں افراد کو مدد نہ مل سکی( فوٹو:رائٹرز)

انڈیا کی شمالی ریاست اتراکھنڈ کے ہمالیائی گاؤں دھرالی میں حالیہ شدید بارشوں کے نتیجے میں آنے والے اچانک سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے، جس میں کہا جا رہا ہے کہ ابھی 100 سے زائد افراد ملبے تلے زندہ ہو سکتے ہیں،مقامی افراد ریسکیو آپریشن میں تاخیر پر شدید ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں۔

عالمی خبررساں ادارے رائٹرز سے بات کرتے ہوئے  52 سالہ کامیشوری دیوی کا کہنا تھا کہ یہ سب اُس وقت ہوا جب وہ قریبی مندر سے گھر لوٹ رہیں تھیں،سب کچھ اتنا اچانک ہوا کہ کچھ بیان کرنا مشکل ہے،انہوں نے بتایا کہ بس ایک زور  دار شور کے ساتھ پانی،پتھراور کیچڑ پہاڑ کو چیرتے ہوئے اُن کے گھر تک آ گیا،اس افسوسناک واقعے میں ان کا بیٹا بھی چل بسا۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ میرا بیٹا تو چلا گیا لیکن ملبے تلے 100 سے زائد لوگ زندہ ہو سکتے ہیں،لیکن تاحال ہمیں اِن پیاروں کو بچانے کے لیے کوئی مدد نہیں مل رہی۔

 واضح رہے اس افسوسناک واقعے کوہوئے تین دن بیت چکے  ہیں اور مقامی لوگ یہ شکوہ کر رہے ہیں کہ ریسکیو کارروائیاں سست روی کا شکار ہیں۔ حکام کے مطابق تاحال 4 افراد کے جاں بحق ہونے اور درجنوں کے لاپتہ ہونے کی تصدیق کی گئی ہے، لیکن گاؤں والوں کا دعویٰ ہے کہ اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔

دھرالی میں ایک ہوٹل کے مالک سنجے پنوار نے خبررساں ادارے کو بتایا کہ وہ اس وقت سبزی لینے کے لیے باہر گئے ہوئے تھے لیکن جب واپس ائے تو سب تباہ ہو چکا تھا،انہوں نے اپنے بھائی کو تلاش کرنے کی کوشش کی جو اس وقت وہیں تھے مگر وہ ناکام رہے، ان کے مطابق ان کا بھائی بھی اس تباہی کا شکار بن گیا۔

Flood
مقامی لوگ یہ شکوہ کر رہے ہیں کہ ریسکیو کارروائیاں سست روی کا شکار ہیں( فوٹو: رائٹرز)

انہوں نے ریسکیو حکام پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ 200 سے زائد مقامی افراد لاپتہ ہیں جب ریسکیو فورسز صرف سیاحوں کو نکالنے میں مصروف ہیں،جب کہ مقامی لوگوں کو بھی بچایا جانا چاہیے۔

خبررساں ادارے کومقامی لوگوں کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے  ڈیزاسٹر رسپانس فورس کے کمانڈنٹ ارپن یادوونشی نے  بتایا کہ تمام متاثرہ افراد کی مدد کی جارہی ہے،لوگوں کا ناراض ہونا فطری عمل ہے آخر انہوں نے اپنے پیاروں کو کھویا ہے۔لیکن ہم ہر  لاپتہ فرد کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،کھوج کے لیے اسنفرڈ کتے اور تھرمل کیمروں کا استعمال کیا جارہا ہے۔

انڈین حکومت کے مطابق اب تک 600 افراد کو  فوجی ہیلی کاپٹرز کی مدد سے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔ جب کہ دھرالی گاؤں کے کئی حصے اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں، جس کی موٹائی بعض جگہوں پر 25 فٹ تک پہنچ چکی ہے۔

مزید پڑھیں:ٹرمپ ٹیرف سے انڈین سٹاک مارکیٹ میں منفی رجحان، سرمایہ کاروں کے اربوں ڈوب گئے 

واضح رہے کہ انڈیا کی شمالی ریاست اتراکھنڈ کے ضلع اترکاشی میں بادل پھٹنے کے بعد آنے والے سیلابی ریلے سے کم از کم پانچ افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ 100 سے زیادہ افراد لاپتہ ہیں جن میں انڈین فوج کے متعدد جوان بھی شامل ہیں۔سانحے کے وقت ریکارڈ کی گئی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مٹی اور پتھروں والے پانی کا ایک زبردست ریلا گاؤں کی طرف بڑھتا ہے اور مکانات، دکانوں اور دیگر عمارتوں کو بہا لے کر جاتا ہے۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس