پانچ ممالک کے وزرائے خارجہ نے اسرائیلی سیکیورٹی کابینہ کے غزہ سٹی پر قبضے کے منصوبے کی شدید مذمت کی ہے۔
یہ مذمت اس وقت سامنے آئی جب اسرائیل کی سیکیورٹی کابینہ نے غزہ سٹی پر قبضے کے لیے نئے فوجی آپریشن کی منظوری دی ہے جس کے نتیجے میں غزہ کی تباہ حال فلسطینی سرزمین میں فوجی کارروائیوں میں مزید شدت آ سکتی ہے۔
وزرائے خارجہ نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت کے اعلان کردہ منصوبے عالمی انسانی حقوق کے قانون کی خلاف ورزی کا سبب بن سکتے ہیں۔
یہ کارروائی جو ایک دو سال سے جاری جنگ کے دوران سامنے آئی ہے ملکی اور عالمی سطح پر شدید تنقید کا باعث بنی ہے۔
اسرائیل کے حکومتی ذرائع کے مطابق سیکیورٹی کابینہ کی طرف سے غزہ سٹی کے علاقے پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کا مقصد حماس کے خلاف عسکری کارروائیوں کو مزید بڑھانا ہے۔

اس دوران فلسطینی علاقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے جہاں جنگ اور اس کے اثرات نے لاکھوں افراد کی زندگیوں کو تباہ کر دیا ہے۔
وزرائے خارجہ نے مزید کہا کہ اس فیصلے سے غزہ میں انسانی بحران مزید سنگین ہو سکتا ہے اور عالمی برادری کو اس پر فوری طور پر ردعمل دینا ہوگا۔
مزید پڑھیں: اسرائیل کا غزہ پر فوجی کنٹرول کا منصوبہ، نیتن یاہو کا یہ خواب پورا ہوسکے گا؟
اس تناظر میں اسرائیلی حکومت نے ابھی تک اس بارے میں کوئی تفصیلی وضاحت فراہم نہیں کی کہ اس کارروائی کا مقصد کیا ہے اور اس کے نتائج کیا ہوں گے۔ تاہم یہ بات واضح ہے کہ اس فیصلے نے عالمی سطح پر شدید تشویش اور مذمت کو جنم دیا ہے۔
واضع رہے کہ ان ممالک میں آسٹریلیا، جرمنی، اٹلی، نیوزی لینڈ اور برطانیہ شامل ہیں۔