انڈیا نے امریکا سے ہتھیاروں اور طیاروں کی خریداری کا منصوبہ مؤخر کر دیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرزکی حالیہ رپورٹ کے مطابق انڈیا وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے واشنگٹن کا دورہ منسوخ کر دیا جس میں ان خریداریوں کا باضابطہ اعلان کیا جانا تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ اگرچہ انڈیا کی وزارت دفاع نے ایک بیان میں ان میڈیا رپورٹس کو جھوٹا اور من گھڑت قرار دیا ہے لیکن سفارتی ذرائع کے مطابق ان خریداریوں میں پیش رفت رک چکی ہے اور فی الحال کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا۔
مزید براں انڈیا کا یہ فیصلہ اس وقت تک کے لیے ہے جب تک امریکا کے ساتھ ٹیکس اور دو طرفہ تعلقات کے بارے میں واضح صورت حال سامنے نہیں آتی۔

ذرائع کے مطابق جن ہتھیاروں کی خریداری مؤخر کی گئی ہے ان میں امریکی کمپنی جنرل ڈائنامکس کی تیار کردہ اسٹرائیکر جنگی گاڑیاں، ریتھیون اور لاک ہیڈ مارٹن کے جیولین ٹینک شکن میزائل، اور بوئنگ کے چھ ‘پی 8 آئی’ جاسوس طیارے شامل تھے۔
ان طیاروں کا معاہدہ تقریباً 3.6 ارب ڈالر مالیت کا تھا اور اس پر بات چیت آخری مراحل میں تھی۔ یہ تمام ہتھیار انڈیا اور امریکا کے درمیان فروری میں طے پائے دفاعی تعاون کے پیکیج کا حصہ تھے جس کا اعلان انڈین وزیراعظم نریندر مودی اور امریکی صدر ٹرمپ نے کیا تھا۔
مزید پڑھیں: ’جب تک دونوں اکٹھے نہیں بیٹھتے، کچھ نہیں ہوگا‘، امریکی صدر 15 اگست کو الاسکا میں پیوٹن سے ملاقات
انڈیا روایتی طور پر روس کا بڑا دفاعی خریدار رہا ہے لیکن حالیہ برسوں میں اس نے امریکا، فرانس اور اسرائیل سے بھی ہتھیار خریدنے شروع کیے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے چھ اگست کو روس سے تیل خریدنے کے جواب میں انڈین مصنوعات پر مزید 25 فیصد ڈیوٹی لگا دی تھی جس کے نتیجے میں انڈین برآمدات پر مجموعی ٹیکس کی شرح 50 فیصد تک پہنچ گئی تھی۔