Follw Us on:

2 طیارے بوگوٹا میں لینڈ:کیا اب امریکہ اور کولمبیا میں کشیدگی کم ہو جائے گی؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
کولمبیا فضائیہ کے 2 طیارے آج ان تارکین وطن کو لے کر درالحکومت بوگوٹا میں لینڈ ہوئی۔/فوتو ایکس صدر پیٹرو

ٹرمپ حکومت کی طرف سے تارکین وطن کے لیے سخت کریک ڈاؤن جارہی ہے۔ 2 روز قبل کولمبیا کے شہریوں کو ملک چھوڑنے کے لیے امریکی فوجی طیارہ استعمال کیا گیا تھا جس پر کولمبیا حکومت  نے سخت ایکشن لیا اور امریکی فوجی طیاروں کو کولمبیا میں اترنے کی اجازت نہ دی۔

عالمی میڈیا کے مطابق اتوار کو امریکی فوجی طیارے تارکین وطن کو کولمبیا میں لینڈ کرانا چاہتے تھے لیکن کولمبیا کی حکومت کی طرف سے فوجی طیاروں کو یہ کہہ کر نہ اترنے کی جازت دی گئی کہ ان کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے ، کولمبیا فضائیہ کے 2 طیارے آج ان تارکین وطن کو لے کر درالحکومت بوگوٹا میں لینڈ ہوئی۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی کولمبیا کے سامان پر 25 فیصد محصولات عائد کرنے کی دھمکی دینے کے بعد دونوں ممالک کو تجارتی جنگ کے دہانے پر پہنچا دیا اور اس کے جواب میں کولمبیا کے صدر گسٹاؤ پیٹرو نے کہا کہ وہ جوابی کارروائی کرے گا۔

امریکی فوجی طیارے کو کولمبیا میں لینڈنگ کی اجازت نہ دینے پر پیٹر نے سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ان کے ساتھ ” عزت کے ساتھ” برتاؤ کرو” وہ کولمبیا کے باشندے ہیں، آزاد اور باوقار ہیں، اور اپنے وطن میں جہاں ان سے پیار کیا جاتا ہے،جس کے بعد دونوں ممالک کے سفارت کاروں نے ایک معاہدہ کیا جس میں دیکھا گیا ہے کہ کولمبیا نے تارکین وطن کو جمع کرنے کے لیے اپنی فضائیہ کے طیارے بھیجے۔

یاد رہے کہ کولمبیا نے ماضی میں امریکہ سے ملک بدری کی پروازوں کو قبول کیا ہے، 2024 میں امریکہ سے جلاوطن تارکین وطن کو لے جانے والے 124 طیارے ملک میں اترے۔

اتوار کے روزایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں، پیٹرو نے ایک نیوز ویڈیو کا حوالہ دیا جس میں تارکین وطن کو امریکہ سے برازیل جلاوطن کیا گیا تھا، جنھیں ہتھکڑیاں لگائی گئی تھیں اور ملک بدری کی پرواز کے دوران ان کے پاؤں روک لیے گئے تھے، جس پر کولمبیا کے رہنما نے کہا کہ وہ “کبھی بھی کولمبیا کے باشندوں کو پروازوں میں ہتھکڑیاں لگا کر واپس جانے کی اجازت نہیں دیں گے”۔

پیٹرو کے امریکی فوجی طیارے کو اترنے سے انکار نے صدر ٹرمپ کو ناراض کر دیا، جنہوں نے “بڑے پیمانے پر ملک بدری” کے ذریعے امریکہ سے غیر قانونی تارکین وطن کو نکالنے کے وعدے پر مہم چلائی،ٹرمپ نے اپنی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ “فوری طور پر” امریکہ میں آنے والی کولمبیا کی تمام اشیا پر 25 فیصد ٹیرف لگائے، جو ان کے بقول ایک ہفتے کے بعد بڑھ کر 50 فیصد ہو جائے گی۔

فائل فوٹو/ گوگل

اس نے ویزا پابندیاں اور دیگر پابندیاں بھی لگائیں، جس میں بہت سے مبصرین کا خیال تھا کہ دوسرے ممالک کو تعاون کرنے یا سنگین نتائج کا سامنا کرنے کا پیغام بھیجنے کی کوشش تھی۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے پیر کے روز فاکس نیوز کو بتایا کہ “یہ کولمبیا کو یاد دلانے کے بارے میں تھا کہ اگر آپ اپنے معاہدوں کے خلاف جاتے ہیں تو اس کی قیمت ادا کرنی پڑتی ہے، جن چیزوں کا آپ وعدہ کرتے ہیں”۔

بوگوٹا میں امریکی سفارت خانے نے پیر اور منگل کو سینکڑوں ویزا اپائنٹمنٹس منسوخ کر دیے،امریکی حکام نے پہلے کہا تھا کہ ویزا پابندیاں اس وقت تک نہیں ہٹائی جائیں گی جب تک کہ اتوار کو واپس بھیجے گئے تارکین وطن کولمبیا نہیں پہنچ جاتے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں تارکین وطن سے بھرا فوجی طیارہ امریکہ میکسیکو میں لینڈ کرانا چاہتا تھا لیکن میکسیکو کی طرف سے لینڈنگ کی اجازت نہ ملنے پر امریکہ طیارہ لینڈ کرانے میں نکام ہو، اس کے بعد امریکہ نے کولمبیا اور برازیل میں تارکین وطن کے لیے فوجی طیارے استعمال کیے جس پر کولمبیا اور برازیل کی طرف سے سخت رد عمل ملا اور کولمبیا نے جہاز کی لینڈنگ کے لیے اجازت نہ دی اور کولمبیا نے اپنے 2 طیاروں کو تارکین وطن کے لیے بھیجا۔

فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ آیا کولمبیا ملک بدر کیے گئے تارکین وطن کو اکٹھا کرنے کے لیے فضائیہ کے طیارے امریکہ بھیجنا جاری رکھے گا یا منگل کی دو پروازیں یک طرفہ تھیں۔

کولمبیا کے درالحکومت میں لینڈنگ کے بعد تارکین وطن جہاز سے اتر رہے ہیں/ فوٹو ایکس

خیال رہے کہ 20 جنوری کو حلف برداری تقریب کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک سلسلہ وار ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کیے تھے ، جن میں ایک کا مقصد امریکی عوام کو غیر قانونی مداخلت سے تحفظ دیناتھا۔ اس آرڈر میں کہا گیا کہ پچھلے چار سالوں کے دوران امریکہ کو غیر قانونی تارکین وطن کے سیلاب کا سامنا کرنا پڑا جن میں سے لاکھوں افراد امریکی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سرحد پار کر کے یا تجارتی پروازوں کے ذریعے امریکہ میں داخل ہوئے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس