Follw Us on:

 مودی کے خلاف احتجاج پر راہول اور پریانکا گاندھی گرفتار

حسیب احمد
حسیب احمد
Rahul
انڈین حکومت نے کانگریس کے رہنما اور قائد حزب اختلاف راہول گاندھی اور ان کی بہن پریانکا گاندھی کو گرفتار کر لیا۔ (تصویر: ہم نیوز)

انڈین حکومت نے کانگریس کے رہنما اور قائد حزب اختلاف راہول گاندھی اور ان کی بہن پریانکا گاندھی کو گرفتار کر لیا۔

 یہ گرفتاری اس وقت ہوئی جب راہول گاندھی اور دیگر اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ ہاؤس سے الیکشن کمیشن کی طرف مارچ کر رہے تھے۔ انڈین میڈیا کے مطابق راہول گاندھی تقریباً 300 اپوزیشن اراکین کے ہمراہ اس احتجاج میں شامل تھے۔

راہول گاندھی نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ مودی حکومت اپوزیشن کی آواز کو طاقت کے ذریعے دبانے کی کوشش کر رہی ہے اور اس لڑائی کو سیاسی نہیں بلکہ آئین کو بچانے کی لڑائی قرار دیا۔ یہ لڑائی ‘ایک آدمی، ایک ووٹ’ کے اصول کے لیے ہے اور ہم ایک صاف اور شفاف ووٹر لسٹ چاہتے ہیں۔

احتجاج کے دوران پولیس نے راہول گاندھی کے علاوہ پریانکا گاندھی، سنجے راوت، ساگرِکا گھوش اور دیگر رہنماؤں کو بھی حراست میں لے لیا۔ اپوزیشن اتحاد نے انتخابی فہرست میں بے ضابطگیوں اور شفافیت کی کمی پر شدید احتجاج کیا۔

اس سے قبل دو روز قبل راہول گاندھی نے بھارتیہ جنتا پارٹی بی جے پی پر الزام عائد کیا تھا کہ انڈین  الیکشن کمیشن نے بی جے پی کے ساتھ مل کر 2019 کے عام انتخابات میں ووٹوں کی چوری کی۔

 راہول گاندھی نے کہا تھا کہ انتخابات میں عوام کے حق پر ڈاکا ڈالا گیا ہے اور کئی حلقوں میں جعلی ایڈریس اور ڈپلیکیٹ ووٹر آئی ڈی کے استعمال کے ثبوت ملے ہیں۔

راہول گاندھی نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ انتخابات میں بی جے پی وزیراعظم نریندر مودی اور ان کے ساتھیوں نے آئین پر حملہ کیا اور کم از کم 100 نشستوں پر دھاندلی کی۔ اگر یہ جعلسازی نہ ہوتی تو نریندر مودی آج انڈیا کے وزیراعظم نہ ہوتے۔

مزید پڑھیں: افغانستان نے پاکستان سے برآمد شدہ ’15 ٹن لیموں’ واپس کیوں بھیج دیے؟

واضع رہے کہ راہول گاندھی نے الیکشن کمیشن کی کارروائی کو غداری قرار دیا اور دھاندلی کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا بھی اعلان کیا۔

حکومتی موقف یا ردعمل کے بارے میں ابھی تک کوئی وضاحت سامنے نہیں آئی ہے۔ اپوزیشن کی جانب سے یہ مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ انتخابی اصلاحات کی جائیں تاکہ آئندہ کے انتخابات میں شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔

Author

حسیب احمد

حسیب احمد

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس