ترکی کے شمال مغربی صوبے چناق قلعہ میں پیر کے روز جنگل میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی، جو تیز ہواؤں کے باعث دیکھتے ہی دیکھتے بڑے علاقے تک پھیل گئی۔
مقامی میڈیا کے مطابق آگ پر قابو پانے کے لیے بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشن جاری ہے، جب کہ سینکڑوں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
صوبائی گورنر عمر تورامان نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر بتایا کہ آگ بجھانے کے لیے تقریباً 700 اہلکار، درجنوں فائر ٹرک، گاڑیاں، طیارے اور ہیلی کاپٹر حصہ لے رہے ہیں۔
آگ کے پھیلاؤ کے پیش نظر ایک یونیورسٹی کیمپس، رہائشی علاقے اور فوجی تنصیبات خالی کرا لی گئیں، جب کہ شہریوں کو غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ امدادی کارروائیاں متاثر نہ ہوں۔
ریسکیو آپریشن کے دوران شہر کا ایئرپورٹ، ایک اہم شاہراہ اور آبنائے داردانیلز کئی گھنٹے کے لیے بند رہیں، تاہم سورج غروب ہونے کے بعد یہ راستے دوبارہ کھول دیے گئے۔
#Çanakkale’de şiddetli rüzgâr, yoğun duman ve yükselen alevlere rağmen; hava ve kara araçlarımız ile orman kahramanlarımızın mücadelesi aralıksız sürüyor.
— T.C. Tarım ve Orman Bakanlığı (@TCTarim) August 11, 2025
Yeşil Vatanımızı korumak için aralıksız çalışıyoruz. pic.twitter.com/qMg17SEArD
رائٹرز کی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ آگ نے جنگل کے بڑے حصے کو لپیٹ میں لے لیا ہے، جب کہ آسمان پر گھنے دھوئیں کے بادل چھا گئے ہیں۔
ہیلی کاپٹرز کو داردانیلز کی آبنائے سے پانی بھر کر آگ پر پھینکتے ہوئے دیکھا گیا، جب کہ پولیس کی واٹر کینن گاڑیاں رہائشی عمارتوں میں لگی آگ کو بجھانے میں مصروف رہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق علاقے میں درجہ حرارت 33 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ چکا ہے، جب کہ ہواؤں کی رفتار 66 کلومیٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کی گئی، جس نے آگ کو مزید پھیلنے میں مدد دی۔
مزید پڑھیں: آسٹریلیا کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان، اقوام متحدہ میں باضابطہ حمایت کا فیصلہ
گورنر کے مطابق آتشزدگی کے نتیجے میں تقریباً 50 افراد دھوئیں سے متاثر ہوئے جنہیں قریبی اسپتالوں میں طبی امداد فراہم کی گئی، تاہم کسی کی حالت تشویشناک نہیں ہے۔
واضح رہے کہ یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے، جب ترکی میں جولائی کا مہینہ گزشتہ 55 سال کا سب سے گرم مہینہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس سے جنگلاتی آگ کے خطرات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔