امریکا نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے پاکستان اور انڈیا کے درمیان حالیہ کشیدگی کم کرانے اور ایک بڑے سانحے کو ٹالنے میں اہم کردار ادا کیا۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس کے مطابق صدر، نائب صدر اور وزیر خارجہ نے ذاتی طور پر مداخلت کر کے دونوں ملکوں کو جنگ کے دہانے سے واپس لایا۔
پریس بریفنگ میں ٹیمی بروس نے بتایا کہ امریکی قیادت نے فوری طور پر دونوں ممالک سے رابطہ کر کے حملے رکوانے اور مذاکرات کا راستہ کھولنے کی کوشش کی، جسے انہوں نے امریکی سفارت کاری کی کامیاب مثال قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ واشنگٹن کے اسلام آباد اور نئی دہلی، دونوں سے اچھے تعلقات ہیں اور امریکی سفارت کار دونوں ملکوں کے ساتھ کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ پاکستان اور امریکا نے اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی مکالمے کے تازہ دور میں ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف مشترکہ عزم دہرایا۔
مزید پڑھیں: ملک کی معاشی ترقی کے لیے خواتین ہماری افرادی قوت کا حصہ ہیں، شہباز شریف
مذاکرات میں بلوچستان لبریشن آرمی، داعش خراسان اور تحریک طالبان پاکستان جیسے گروہوں سے نمٹنے کی حکمت عملی پر بات ہوئی۔
امریکا نے پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف کامیابیوں کو سراہا اور حالیہ حملوں میں جاں بحق ہونے والوں کے لیے تعزیت کی۔
دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بدلتے سکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ادارہ جاتی تعاون اور صلاحیتوں میں اضافہ ضروری ہے، خاص طور پر اس خطرے کے پیش نظر کہ دہشت گرد نئی ٹیکنالوجی کا غلط استعمال کر سکتے ہیں۔