کریڈٹ ریٹنگ کی عالمی ایجنسی موڈیز ریٹنگز نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کو Caa2 سے بڑھا کر Caa1 کر دیا اور آؤٹ لک کو مستحکم قرار دیا ہے، جس کی وجہ ملک کی بہتر مالی صورتحال بتائی گئی ہے جو انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے قرض کی مدد سے ممکن ہوئی۔
یہ اپ گریڈ اس وقت سامنے آیا ہے جب گزشتہ چار ماہ کے دوران ایس اینڈ پی گلوبل ریٹنگز اور فِچ ریٹنگز بھی اسی نوعیت کے اقدامات کر چکے ہیں۔ یہ پیشرفت وزیرِاعظم شہباز شریف کی حکومت کی جانب سے مالیاتی نظم و ضبط اور متعدد اصلاحات پر عملدرآمد کے بار بار کیے گئے وعدوں کے بعد ممکن ہوئی۔
موڈیز ریٹنگز کے مطابق پاکستان کی مقامی اور غیر ملکی کرنسی کے جاری کنندہ اور سینئر اَن سکیورڈ قرض کی ریٹنگ Caa2 سے بڑھا کر Caa1 کر دی گئی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ہم نے سینئر اَن سکیورڈ ایم ٹی این پروگرام کی ریٹنگ بھی (P)Caa2 سے بڑھا کر (P)Caa1 کر دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی حکومتِ پاکستان کے آؤٹ لک کو مثبت سے مستحکم کر دیا گیا ہے۔
ریٹنگ کو Caa1 تک بڑھانے کی وجہ پاکستان کی بیرونی مالی پوزیشن میں بہتری ہے، جو آئی ایم ایف کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلٹی (EFF) پروگرام کے تحت اصلاحات پر پیشرفت سے ممکن ہوئی۔ ادارے کے مطابق پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں مزید بہتری کا امکان ہے، اگرچہ ملک بروقت سرکاری مالی معاونت پر انحصار کرتا رہے گا۔
مزید پڑھیں:فیلڈ مارشل عاصم منیر کو آذربائیجان کے اعلیٰ ترین پیٹریاٹک وار میڈل سے نواز دیا گیا
موڈیز نے کہا کہ حکومت کا مالیاتی خسارہ بھی کمزور سطح سے بہتر ہو رہا ہے اور ٹیکس بیس میں اضافے سے مدد مل رہی ہے۔ قرض کی ادائیگی کی استطاعت میں بہتری آئی ہے، تاہم یہ اب بھی درجہ بندی شدہ خودمختار معیشتوں میں کمزور ترین سطحوں میں سے ایک ہے۔ Caa1 ریٹنگ میں ملک کی کمزور گورننس اور شدید سیاسی غیر یقینی صورتحال کو بھی شامل کیا گیا ہے۔