Follw Us on:

انسدادِ دہشتگردی کے قانون کو مسترد کرتے ہیں، عوامی آزادیوں پر شب خون ہے، حافظ نعیم الرحمان

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Hafiz naeem 1
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کسی فرد یا خاندان کے لیے نہیں بلکہ ایک نظریے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ (فوٹو: پاکستان میٹرز)

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ ہم انسدادِ دہشتگردی کے قانون کو مسترد کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انسدادِ دہشت گردی کے حالیہ قوانین عوامی آزادیوں پر شب خون ہیں، کیونکہ اس کے ذریعے اداروں کو یہ اختیار مل گیا ہے کہ کسی بھی شخص کو تین ماہ تک حراست میں رکھیں اور کوئی پوچھنے والا نہ ہو۔

لاہور میں امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے مرکزی تربیت گاہ برائے ضلع مردان و نوشہرہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی عوامی خدمت کے لیے میدان میں ہے، اس کے کارکن ملک بھر میں سیلاب اور بارشوں سے متاثرہ علاقوں میں ریلیف کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے دیگر سیاسی جماعتوں کے نوجوانوں کو بھی دعوت دی کہ وہ جماعت اسلامی اور الخدمت کے ساتھ مل کر رضاکارانہ طور پر خدمت کے کام کریں۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ اسلام محض چند عبادات کا نام نہیں بلکہ ایک مکمل ضابطہ حیات ہے، جس طرح قرآن و سنت اور سیرت رسول ﷺ میں بیان ہوا ہے۔ اقامت دین کا مطلب یہ ہے کہ زندگی کے تمام شعبے، خواہ وہ معیشت ہوں یا سیاست، عدالت ہو یا تعلیم، صحت ہو یا معاشرت، سب دین کے تابع ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین میں یہ شق شامل ہے کہ قرآن و سنت کے خلاف کوئی قانون سازی نہیں ہوسکتی، مگر عملاً ملک میں ایک ایسا نظام رائج ہے جو عوام کو انصاف فراہم نہیں کرتا۔

Hafiz naeem 1.
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پاکستان کے مسائل کا حل صرف ایک عادلانہ اسلامی نظام ہے۔ (فوٹو: پاکستان میٹرز)

حافظ نعیم الرحمان نے عدالتی نظام کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ عام آدمی سے لے کر وکیل اور جج تک سب اس حقیقت کو مانتے ہیں کہ پاکستان میں عدالتی نظام انصاف نہیں دیتا۔ عوام تھانوں، کچہریوں، لوئر کورٹس، ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے چکر کاٹتے رہتے ہیں لیکن فیصلہ نہیں ملتا۔ ملک کی 44 فیصد آبادی خطِ غربت سے نیچے زندگی گزار رہی ہے اور وہ وکیل کی فیس دینے کے قابل بھی نہیں۔ مڈل کلاس برباد ہو رہی ہے جبکہ چند صنعت کار اور بڑے تاجر عدلیہ تک پر اثرانداز ہو جاتے ہیں۔

کراچی کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ساڑھے تین کروڑ کی آبادی والے اس “منی پاکستان” کو گزشتہ چالیس برسوں سے پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نے لوٹا ہے۔ برساتی نالوں کی صفائی محض کاغذوں میں دکھائی جاتی ہے اور ترقیاتی منصوبے برسوں تاخیر کا شکار رہتے ہیں۔ کراچی ملک کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، 60 فیصد سے زائد ریونیو اور 42 فیصد انکم ٹیکس فراہم کرتا ہے، مگر شہر کو نظرانداز کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جعلی مینڈیٹ کے ذریعے ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کو مسلط کیا گیا ہے اور کرپشن کا ریٹ 80 فیصد تک پہنچ چکا ہے۔

ماحولیاتی تبدیلی پر بات کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پاکستان میں ریڈار اور وارننگ سسٹم ناکارہ ہیں، فنڈز ضائع ہو جاتے ہیں، اور اگر الرٹ سسٹم فعال ہوتا تو کئی جانیں بچائی جا سکتی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ حکومتوں کی بدانتظامی ہے کہ بروقت ریلیف اور ریسکیو فراہم نہیں ہو پاتا۔

انہوں نے نوجوانوں کو منشیات کے خلاف تحریک میں شامل ہونے کی دعوت دی۔ ان کا کہنا تھا کہ چرس، ہیروئن، آئس اور دیگر منشیات تعلیمی اداروں تک پہنچ چکی ہیں اور یہ ممکن ہی نہیں کہ تھانے اور حساس ادارے ان سے بے خبر ہوں۔ جماعت اسلامی عوامی کمیٹیوں کے ذریعے اس لعنت کے خلاف ملک گیر مہم چلائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اب تک 10 ہزار عوامی کمیٹیاں تشکیل دی جا چکی ہیں اور ہدف 30 ہزار ہے۔

انہوں نے نومبر میں مینار پاکستان پر ہونے والے جماعت اسلامی کے بڑے اجتماع عام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ہوگا، جس میں خواتین، نوجوان اور عوام کی بڑی تعداد شریک ہوگی۔ یہ اجتماع پاکستان کے عوام کے لیے امید کا پیغام اور فلسطین و کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ امریکا اسرائیل کی کھلی حمایت کر رہا ہے جبکہ دنیا بھر میں باضمیر غیر مسلم بھی فلسطینی عوام کے حق میں آواز اٹھا رہے ہیں۔ مغربی شہروں میں لاکھوں افراد مظاہرے کر رہے ہیں مگر مسلم دنیا کے حکمران خاموش ہیں۔ جماعت اسلامی فلسطین اور کشمیر کے عوام کی آواز بنی ہے اور بنی رہے گی۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پاکستان کے مسائل کا حل صرف ایک عادلانہ اسلامی نظام ہے۔ موجودہ فرسودہ نظام عوام کو انصاف، تعلیم، صحت اور خوشحالی دینے میں ناکام ہو چکا ہے۔ علماء کرام کو جزوی اختلافات سے اوپر اٹھ کر قوم کو اصل مقصد یعنی اقامت دین کی طرف لے جانا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کسی فرد یا خاندان کے لیے نہیں بلکہ ایک نظریے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے اور اس جدوجہد کا مقصد اللہ کی حاکمیت قائم کرنا ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس