Follw Us on:

پینٹاگون کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ اور سینئر فوجی کمانڈرز  کو برطرف کر دیا گیا

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Pentagon chief1755894007 0
اس سے قبل بھی پینٹاگون میں امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ، امریکی فوجی افسران کو ہدف بنا چکے ہیں۔ (تصویر: دی ایکسپریس ٹربیون)

امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے ایک بڑا فیصلہ کرتے ہوئے ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی ‘ ڈی آئی اے’ کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل جیفری کروز اور دو دیگر سینئر فوجی افسران کو ان کے عہدوں سے برطرف کر دیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق یہ ٹرمپ انتظامیہ کی پینٹاگون میں اعلیٰ عہدیداروں کی برطرفیوں کی تازہ ترین کارروائی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ جنرل جیفری کروز کو برطرف کیوں کیا گیا۔

نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک امریکی اہلکار نے بتایا کہ جیفری کروز کے علاوہ یو ایس نیول ریزرو کے چیف اور نیول اسپیشل وارفیئر کمانڈ کے کمانڈر کو بھی برطرف کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

امریکی سینیٹر مارک وارنر نے اس اقدام پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی سلامتی کے ایک اور سینئر اہلکار کی برطرفی ٹرمپ انتظامیہ کی اس خطرناک روش کو ظاہر کرتی ہے جس میں انٹیلی جنس کو ملک کے تحفظ کے بجائے وفاداری کے پیمانے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہو۔

6186669ad29241b344ab6e3ae2b5338f
رپورٹ کے مطابق ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ جنرل جیفری کروز کو برطرف کیوں کیا گیا۔ (تصویر: یاہو نیوز)

یہ اقدام ٹرمپ انتظامیہ کی اس پالیسی کا حصہ معلوم ہوتے ہیں کہ جس کے تحت وہ ان موجودہ اور سابق فوجی انٹیلی جنس اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کو سزا دے رہے ہیں جن کے نظریات یا رپورٹس ان کے مؤقف سے متصادم سمجھے جاتے ہوں۔

رواں برس ٹرمپ نے نیشنل سیکیورٹی ایجنسی  ‘ این ایس اے’ کے ڈائریکٹر جنرل ٹموتھی ہاف کو ان کے عہدے سے برطرف کر دیا تھا جو وائٹ ہاؤس کی نیشنل سیکیورٹی کونسل میں درجنوں افراد کی برطرفیوں کا حصہ تھا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی پینٹاگون میں امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ، امریکی فوجی افسران کو ہدف بنا چکے ہیں۔

فروری میں انہوں نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف ایئر فورس جنرل سی کیو براون کو پانچ دیگر ایڈمرلز اور جنرلز کے ساتھ برطرف کر دیا تھا جو امریکی فوجی قیادت میں ایک غیر معمولی تبدیلی تھی۔

علاوہ ازیں  رواں ہفتے امریکی ایئر فورس کے چیف نے اپنی مدتِ ملازمت کے درمیان ہی ریٹائرمنٹ کا اچانک اعلان کر دیا تھا۔

اگرچہ یہ واضح نہیں کہ جنرل جیفری کروز کو کیوں ہٹایا گیا ہے لیکن یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی ‘ ڈی آئی اے’ کی ایک ابتدائی رپورٹ میڈیا میں لیک ہوئی جس میں کہا گیا تھا کہ 22 جون کو ایران کے تین نیوکلیئر مراکز پر امریکی فضائی حملوں سے تہران کے پروگرام کو صرف چند مہینے کی تاخیر ہوئی ہے جو صدر ٹرمپ کے اس دعوے کی نفی تھی کہ اہداف کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے۔

اس رپورٹ کے لیک ہونے پر صدر ٹرمپ ناراض ہو گئے تھے۔ وائٹ ہاؤس نے اس خفیہ رپورٹ کو بالکل غلط قرار دیا تھا جبکہ ٹرمپ نے خبر رساں اداروں یعنی سی این این،  نیو یارک ٹائمز اور دیگر میڈیا اداروں پر سخت تنقید کرتے ہوئے انہیں فضول لوگ اور فیک نیوز قرار دیا تھا۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس