Follw Us on:

معیشت کو وقت کے تقاضوں کے مطابق ڈھالنا ہوگا، محمد اورنگزیب

حسیب احمد
حسیب احمد
30094714543cde4
پاکستان کو اپنی ڈیجیٹل معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے بلاک چین، مصنوعی ذہانت 'اے آئی' کرپٹو کرنسی اور ویب 3.0 ٹیکنالوجیز کو جلد از جلد اپنانا ہوگا۔ (تصویر: ریکاڈر)

وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب نے زور دیا ہے کہ پاکستان کو اپنی ڈیجیٹل معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے بلاک چین، مصنوعی ذہانت ‘اے آئی’ کرپٹو کرنسی اور ویب 3.0 ٹیکنالوجیز کو جلد از جلد اپنانا ہوگا۔

وزیر خزانہ نے ہفتہ کو سیرینا ہوٹل میں ورکشاپ لیڈرشپ سمٹ برائے بلاک چین اور ڈیجیٹل اثاثے، ٹیکنالوجی اور جدت میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا اس شعبے میں پہلے ہی کافی ترقی کرچکی ہے پاکستان کو پیچھے نہیں رہنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کا مقصد تیز، سستا اور بہتر ہونا ہے۔ اگر بلاک چین، اے آئی، کرپٹو اور ویب 3.0 معیشت کے تناظر میں پاکستان کے لیے یہی فراہم کر سکیں تو یہی ہمارا ہدف ہے جس کے حصول کے لیے ہم سب مل کر کام کر رہے ہیں۔

ٹرمپ recovered recovered recovered@1x 1
محمد اورنگزیب نے بتایا کہ ملک کی 10 سے 15 فیصد آبادی، خصوصاً نوجوان، ڈیجیٹل کاروبار میں سرگرم ہے۔ (تصویر: ہم نیوز)

وزیر خزانہ نے ملکی معیشت کی درست سمت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے پاکستان کی مالیاتی ایکشن ٹاسک فورس ‘فیٹف’ کی گری لسٹ سے کامیاب اخراج کو اہم سنگ میل قرار دیا اور ڈیجیٹل لین دین میں زیادہ شفافیت کی ضرورت پر زور دیا۔

محمد اورنگزیب نے بتایا کہ ملک کی 10 سے 15 فیصد آبادی، خصوصاً نوجوان، ڈیجیٹل کاروبار میں سرگرم ہے۔

انہوں نے ترسیلات زر کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی اور اسے ملک کی زندگی کی رگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کئی کمپنیاں حکومت سے رابطہ کر چکی ہیں اور یہ رقوم پہلے ہی کے طور پر درمیانی کردار ادا کر رہی ہیں۔

ریگولیٹری اقدامات کے حوالے سے وفاقی وزیر نے پاکستان کرپٹو کونسل ‘پی سی سی’ کے قیام کا ذکر کیا اور اعلان کیا کہ پاکستان ورچوئل ایسٹس ریگولیٹری اتھارٹی کا پہلا اجلاس پیر کو ہوگا جس میں اہم پالیسی امور کا جائزہ لیا جائے گا اور ریگولیٹری فریم ورک کے نفاذ پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: قصور: دریائے ستلج میں پانی کا بہاؤ تیز، 30 سے زائد دیہات سیلاب سے متاثر

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں عالمی تعاون اور کامیابی کے تجربات حاصل کرنے میں خوش قسمتی حاصل ہوئی ہے ہمیں بالکل صفر سے شروع کرنے کی ضرورت نہیں بلکہ موجودہ ماڈلز کو دیکھ کر جانچنا ہے کہ آیا یہ پاکستان کے لیے مؤثر ہیں یا نہیں۔

ہمیں نئی معیشت کے حوالے سے اپنی رفتار تیز کرنی ہوگی اور وزارت ہر ممکن مدد کے لیے تیار ہے۔

صنعتی ذرائع کے مطابق پاکستان ڈیجیٹل اثاثوں کے لیے سب سے زیادہ ممکنہ فرنٹیئر مارکیٹس میں ابھرتا ہوا ملک ہے جہاں 40 ملین سے زائد کرپٹو صارفین موجود ہیں اور سالانہ تجارتی حجم کا تخمینہ 300 ارب ڈالر ہے جو زیادہ تر غیر رسمی چینلز کے ذریعے ہوتا ہے۔

واضع رہے کہ پچھلے ریگولیٹری غیر یقینی حالات کے باوجود پاکستانی نوجوان بلاک چین ٹیکنالوجیز کے ابتدائی اپنائیت کرنے والے رہے ہیں اور آبادی کا 70 فیصد سے زائد حصہ 30 سال سے کم عمر کا ہے۔

Author

حسیب احمد

حسیب احمد

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس