وزیر اطلاعات و نشریات پنجاب عظمیٰ بخاری نے وزیر اعلیٰ مریم نواز کے حالیہ دورہ جاپان پر ہونے والی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنہیں جرمنی اور جاپان کی سرحد کا بھی علم نہیں انہیں مریم نواز کے اس دورے سے تکلیف ہوئی۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز جاپانی حکومت کی دعوت پر جاپان گئیں جہاں انہوں نے مختلف شعبوں خصوصاً زراعت کے حوالے سے معاہدے کیے اور جاپانی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری پر آمادہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ دورہ پنجاب اور پاکستان دونوں کے لیے اہمیت کا حامل ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ مریم نواز نے جاپان سے واپسی کے دوران طیارے میں ہی سیلابی صورتحال پر میٹنگ کی جبکہ وہ آج بھی اس سلسلے میں مختلف اجلاسوں میں مصروف ہیں۔
عظمیٰ بخاری کے مطابق وزیر اعلیٰ روزانہ 16 گھنٹے کام کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والے کارکردگی میں مقابلہ نہیں کر سکتے اس لیے گھٹیا باتوں پر اتر آتے ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے تنقید کرنے والوں کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ مریم نواز کے کپڑوں پر بات کرنے والے لوگوں کی امیاں کپڑے پہننا مناسب ہی نہیں سمجھتیں۔
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے گزشتہ روز بیان دیا تھا کہ مریم نواز جاپان میں سیر سپاٹے کر رہی ہیں جبکہ ملک کے مختلف علاقوں میں شدید سیلاب آیا ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ وسائل رکھنے والے صوبے پنجاب کو متحرک کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسے متاثرہ علاقوں کی مدد کے لیے عملی اقدامات کرنے چاہییں۔