الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت پنجاب کے مختلف اضلاع قصور، سیالکوٹ، نارووال اور لاہور میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی ریسکیو اور ریلیف سرگرمیاں جاری ہیں،ان تمام علاقوں میں الخدمت کی ٹیمیں ہائی الرٹ پر ہیں اور متاثرین کو محفوظ مقامات تک منتقل کیا جا رہا ہے۔
چار کشتیوں اور چار ایمبولینسوں کی مدد سے اب تک 234 متاثرین کو ریسکیو کر کے محفوظ مقامات تک پہنچایا جا چکا ہے۔ سیلاب متاثرہ علاقوں میں الخدمت کے موبائل ہیلتھ یونٹ (منی ہسپتال) کے علاوہ چار میڈیکل کیمپس بھی قائم کیے گئے ہیں، جن کے ذریعے اب تک 1323 مریضوں کا علاج کیا جا چکا ہے۔
متاثرین کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے لیے اب تک 2123 افراد میں پکا پکایا کھانا، 200 خاندانوں میں فوڈ پیکجز اور 760 افراد میں صاف پانی کی بوتلیں تقسیم کی جا چکی ہیں، تاکہ وہ اس مشکل گھڑی میں بنیادی سہولتوں سے محروم نہ رہیں۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے صدر ڈاکٹر حفیظ الرحمن نے کہا کہ پنجاب میں حالیہ بارشوں اور سیلاب کے باعث ہزاروں افراد متاثر ہوئے ہیں جنہیں فوری مدد کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ الخدمت کی ریسکیو و ریلیف ٹیمیں دن رات متاثرین کی خدمت میں مصروف ہیں اور ہم اپنے بھائیوں اور بہنوں کو اس مشکل وقت میں تنہا نہیں چھوڑیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ پنجاب کے متاثرہ علاقوں میں 460 رضاکار سرگرم ہیں، جبکہ دو موبائل ہیلتھ یونٹس اور ایک ریسپانس وہیکل چکدرہ سے متاثرہ اضلاع کی طرف روانہ کر دی گئی ہیں۔
ڈاکٹر حفیظ الرحمن نے کہا کہ پنجاب کے ساتھ ساتھ خیبر پختونخوا اور گلگت کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں بھی الخدمت کے رضاکار دن رات متاثرین کی مدد میں مصروف ہیں۔ رضاکار نہ صرف متاثرہ خاندانوں کو کھانا اور صاف پانی فراہم کر رہے ہیں بلکہ ان کے گھروں اور دکانوں سے ملبہ ہٹانے میں بھی عملی طور پر مدد کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار تین دریاؤں میں سیلاب کی وجہ سے صوبے میں سب سے بڑا اور غیر معمولی ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن شروع کیا گیا ،دریائے راوی، ستلج اور چناب میں سیلاب سے پنجاب کے کل 769 موضع جات کے 6 لاکھ ایک ہزار 126 شہری متاثر ہوئے ہیں