Follw Us on:

‘اے آئی’ صرف آغاز ہے، آخر تک دنیا بدل جائے گی، این ویڈیا کی چونکا دینے والی رپورٹ

حسیب احمد
حسیب احمد
Featured image (20)
یہ بیان بدھ کے روز مالیاتی اجلاس میں کیا گیا جو امریکا میں منعقد ہوا۔ (تصویر: فوکس بزنس)


این ویڈیا کے چیف ایگزیکٹو جینسن ہوانگ نے بدھ کے روز سرمایہ کاروں کو یقین دلایا کہ مصنوعی ذہانت کے شعبے میں ترقی کا سلسلہ جاری رہے گا اور آنے والے برسوں میں اس کی قدر کھربوں ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔

یہ بیان بدھ کے روز مالیاتی اجلاس میں کیا گیا جو امریکا میں منعقد ہوا۔

یہ خبر اس وقت سامنے آئی جب کمپنی نے تیسری سہ ماہی کے لیے آمدنی کا تخمینہ پیش کیا جو اگرچہ تجزیہ کاروں کی توقعات پر پورا اترتا ہے لیکن مارکیٹ کے بلند اندازوں سے کچھ کم ہے۔

 ہوانگ نے سرمایہ کاروں کے ان خدشات کو مسترد کیا کہ مصنوعی ذہانت میں سرمایہ کاری کی رفتار سست پڑ سکتی ہے۔

Featured image (21)
ہوانگ کا کہنا تھا کہ صرف رواں سال میں بڑے گاہک ڈیٹا سینٹرز پر چھ سو ارب ڈالر خرچ کریں گے۔ (تصویر: آئی این سی)

جینسن ہوانگ نے کہا کہ ایک نیا صنعتی انقلاب شروع ہو چکا ہے اور مصنوعی ذہانت کی دوڑ جاری ہے۔ دہائی کے اختتام تک تین سے چار کھرب ڈالر کی سرمایہ کاری صرف مصنوعی ذہانت کے انفراسٹرکچر پر کی جائے گی۔ بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں اور ڈیٹا سینٹرز کے مالکان اس سرمایہ کاری کو آگے بڑھا رہے ہیں۔

کمپنی کے مطابق ایک غیر چینی خریدار نے حالیہ سہ ماہی کے دوران صرف چین کے لیے تیار کردہ ایچ ٹو زیرو چپس چھ سو پچاس ملین ڈالر میں خریدے۔

 ہوانگ کا کہنا تھا کہ صرف رواں سال میں بڑے گاہک ڈیٹا سینٹرز پر چھ سو ارب ڈالر خرچ کریں گے جس میں این ویڈیا کا حصہ اربوں ڈالر کا ہوگا۔

اگرچہ این ویڈیا نے تیسری سہ ماہی کے لیے چون ارب ڈالر کی آمدنی کا اندازہ ظاہر کیا ہے جو مارکیٹ کی پیش گوئی سے کچھ ہی زیادہ ہے تاہم کمپنی کے مطابق منافع میں کمی کا کوئی امکان نہیں کیونکہ اس کے جدید بلیک ویل اور ہاپر پروسیسرز پہلے ہی 2026 تک فروخت ہو چکے ہیں۔

واضع ہے کہ سرمایہ کاری ماہرین کے مطابق یہ اشارہ ہے کہ مصنوعی ذہانت کا بوم ابھی اپنے ابتدائی مراحل میں ہے اور مستقبل میں اس میں مزید تیزی متوقع ہے

Author

حسیب احمد

حسیب احمد

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس