Follw Us on:

“بلاول سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کراچی کو تباہ کر رہا ہے” خالد محمود صدیقی کی پریس کانفرنس

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
فائل فوٹو / گوگل

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے گزشتہ دنوں تاجروں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر شکایات ہیں تو مجھ سے کرو،کئی اور جا کر چغلی نہ کریں، ان الفاظ کی وجہ سے ایم کیوایم کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس کی اور کہا کہ بزنس کمیونٹی کو بلا کر دھمکایا گیا،تاجر حضرات تنہا نہیں ہیں ایم کیو ایم ان کے ساتھ ہے۔

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ  گزشتہ دنوں چیئرمین پیپلز پارٹی نے ہمیں دعوت دی تھی اور ہمیں لگا تھا کہ تاجروں کے مسائل کے حوالے سےکوئی اقدام کریں گے،ہمیں امید تھی کہ تاجروں کے ساتھ گزشتہ 15 سالوں  سے جو چل رہا ہے اس پر معذرت کریں گے،اپنی کی گئی غلطیوں کا ازالہ کریں گے لیکن چیئرمین پیپلز پارٹی کا لہجہ دھمکی آمیز تھا۔

صدیقی کا کہنا ہے کہ کراچی میں حالیہ سالوں میں  بچوں کے اغوا میں اضافہ ہوا ہے، روزانہ دو سے تین وارداتیں ہوتی ہیں اور مزاحمت پر مار دیا جاتا ہے۔

خالد مقبول صدیقی نے بلاول بھٹو کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ماضی میں لیاری گینگ وار کے ذریعے پورے شہر کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔بلاول کے آنے کے بعد کراچی جس شکل میں ہے، ہمیں اس کی وضاحت تو کریں۔

انھوں نے کہا کہ بلاول سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کراچی کو تباہ کر رہا ہے، ان کو تکلیف تھی کہ گلہ کہیں اور کیوں کیا، اسی وجہ سے کراچی کے تاجروں سے بات کی۔بلاول نےتاجروں سے ملاقات میں اسٹریٹ کرائم پر معافی کیوں نہیں مانگی؟

ایم کیو ایم کے سینئر مرکزی رہنما مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی نے بزنس کمیونٹی کو بلا کر دھمکی دی ہے، تاجروں کو بلا کر دھمکانے پر ایم کیو ایم پی پی کے اس رویے پر مذمت کرتی ہے۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ بزنس کمیونٹی تنہا نہیں ہم ان کے ساتھ ہیں، پچھلے تمام ادوار میں ایم کیو ایم نے بزنس کمیونٹی کو سپورٹ کیا

انھوں نے کہا کہ حکومت اور ریاست کے تمام اداروں کو اس بات پر سوچنا چاہئے ،بزنس مین کسی پارٹی کا نہیں ہوتا پاکستان کے آرمی چیف آئے تھے انہوں نے بزنس کمیونٹی سے بات کرتے ہوئے ان کے مسائل سنے تھے۔

مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ کراچی کی گلیوں میں اختیارات اور وسائل آنے چاہئیں ،اگر اختیارات اور وسائل نہیں ملیں گے تو پھر نئے صوبے بنیں گے ،اگر 27ویں آئینی ترمیم نہیں ہو گی تو صوبے بننا لازم و ملزوم ہیں،

انھوں نے کہا آرمی چیف جب کراچی آئے تھے تو انھوں نے اس بات کی تائید کی کہ پاکستان میں نئے صوبے بننے چاہئیں۔

ایم کیو ایم کے سینئر مرکزی رہنما ڈاکٹر فاروق ستارنے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی سندھ کے وڈیروں اور جاگیرداروں کی حکمرانی پر ایک وائٹ پیپر رکھا ہے سندھ کے شہری اور دیہی علاقوں کا تو رونا روتے ہیں

انھوں نے کہا کہ سندھ میں ایک اہم ترین مسئلہ زمینوں پر قبضے کا ہے ،تیزی کے ساتھ صنعتکاروں اور بلڈرز کی زمینوں پر قبضہ ہوا۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے مزید کہا کہ تاجروں کو ڈانٹا گیا کہ تم لوگوں نے چغلی کی ہے جبکہ کراچی کا معیشت میں کردار پاکستان کی بقا اور سلامتی سے جڑا ہوا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے تاجر برادری کے اعزاز میں کراچی میں ایک تقریب کا انعقاد کیا جس میں انہوں نے تاجربرادری سے بات چیت کی اور ان کے مسائل سنے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ اگر کسی بیوروکریٹ یا وزیراعلیٰ سے کوئی شکایت ہو تو مجھے بتائیں، کسی اور جگہ چغلی کرنے کی ضرورت نہیں ہے، سندھ میں ذمہ دار پیپلز پارٹی ہے اور ہمیں مسائل کے حل کے لیے آگاہ کریں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس