وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان تمام عالمی اور دوطرفہ معاہدوں کا احترام کرتا ہے۔
چین میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے صدر ژی جن پنگ اور ان کی حکومت کا اجلاس کے لیے شاندار انتظامات اور گرم جوشی سے استقبال کرنے پر شکریہ ادا کیا۔
شہباز شریف نے ازبکستان اور کرغزستان کو بالترتیب ان کے قومی دنوں پر مبارکباد بھی پیش کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ سے کثیرالجہتی تعاون، مذاکرات اور سفارتکاری پر یقین رکھتا ہے اور یکطرفہ اقدامات سے گریز کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان تمام ایس سی او کے اراکین اور اس کے پڑوسی ممالک کی خودمختاری اور سالمیت کا احترام کرتا ہے۔ تاہم گزشتہ چند ماہ کے دوران خطے میں انتہائی تشویشناک واقعات دیکھنے میں آئے ہیں۔
انہوں نے انڈیا کے مئی میں انڈس واٹرز ٹریٹی کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے کے اقدام کے حوالے سے کہا کہ موجودہ معاہدوں کے مطابق پانی کے جائز حصے تک بلا تعطل رسائی ایس سی او کے مؤثر اور ہموار کام کرنے کو مضبوط کرے گی اور اس تنظیم کے وسیع اہداف کے حصول میں معاون ثابت ہوگی۔

وزیر اعظم نے تمام زیر التوا تنازعات پر جامع اور ڈھانچہ جاتی مذاکرات کی ضرورت پر بھی زور دیتے ہوے کہا کہ میں آپ سے درخواست کروں گا کہ اس مذاکرات کی قیادت اپنی دانشمندانہ قیادت میں کریں تاکہ اس کے نتائج جلد از جلد حاصل ہو سکیں۔
خطاب کے دوران وزیراعظم نے ایران پر اسرائیل کے مہلک حملوں اور غزہ میں دلخراش خونریزی کی شدید مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے بھائی ملک اور ایس سی او کے رکن ایران کے خلاف اسرائیل کی غیرضروری جارحیت قابل مذمت اور ناقابل قبول ہے۔
مزید پڑھیں: ’ایک نیا سکیورٹی اور اقتصادی نظام‘، چینی صدر شی جن پنگ کا شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس سے خطاب
واضع رہے کہ وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہم غزہ میں وحشیانہ تشدد اور دلخراش خونریزی کے فوری خاتمے کے لیے اپنی اپیل دہرائیں گے۔
پاکستان ہمیشہ سے اقوام متحدہ کے تحت دو ریاستی حل کی حمایت کرتا آیا ہے جس کا مقصد ایک آزاد فلسطینی ریاست قائم کرنا ہے جس کی سرحدیں 1967 سے قبل کی ہوں اور القدس شریف اس کی دارالحکومت ہو۔