Follw Us on:

امریکی جج نے کیلیفورنیا میں نیشنل گارڈز کی تعیناتی کو غیر قانونی قرار دے دیا، وجہ کیا ہے؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
National guard
امریکی جج نے کیلیفورنیا میں نیشنل گارڈز کی تعیناتی کو غیر قانونی قرار دے دیا، وجہ کیا بنی ؟ (فوٹو این بی سی )

امریکی ڈسٹرکٹ کورٹ ناردرن ڈسٹرکٹ آف کیلیفورنیا کے جج چارلس بریئر نے ٹرمپ انتظامیہ کو کیلیفورنیا میں جرائم اور امیگریشن مخالف مظاہروں کے خلاف نیشنل گارڈ زکی تعیناتی سے روک دیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جون میں بڑے پیمانے پر امیگریشن چھاپوں کے خلاف احتجاج کے جواب میں چار ہزار نیشنل گارڈ زاور سات سو میرینز کو لاس اینجلس میں تعینات کرنے کا حکم دیا تھا۔

اس فیصلے نے ڈیموکریٹس کی جانب سے سخت تنقید کو جنم دیا تھا، جنہوں نے مؤقف اختیار کیا تھاکہ صدرڈونلڈ ٹرمپ فوج کو امیگریشن پالیسیوں کی مخالفت کو دبانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

کیس میں صدارتی اختیارات اورپوس کاؤنٹی ایکٹ پر بحث ہوئی، جو گھریلو سطح پر فوج کے استعمال کو محدود کرتا ہے۔گورنر گیون نیوزوم نے مقدمہ دائر کرتے ہوئے الزام لگایا کہ فوجیوں نے پولیس کے اختیارات استعمال کیے، جن میں حفاظتی دائرہ قائم کرنا اور شہریوں کو حراست میں لینا شامل تھا۔

امریکی جج بریئر نے کہا کہ فوجی قیادت کے صوابدیدی اختیارات پر حد نہ ہونا تشویش ناک ہے اور یہ امریکی معاشرے میں فوج کے کردار کو بے مثال طور پر بدل سکتا ہے۔

مزید پڑھیں : ٹرمپ انتظامیہ کا امیگریشن پالیسی میں سختی کا اعلان،امریکا مخالف سرگرمیوں پر ویزا مسترد کیا جائے گا

اس سے قبل بریئر نے فوج کو ریاستی کنٹرول میں واپس کرنے کا حکم دیا تھا، تاہم اپیل کورٹ نے اسے کالعدم قرار دے دیا تھا۔ تازہ ترین فیصلے میں عدالت نے فوجی تعیناتی کو غیر قانونی قرار دیا ہے، البتہ اس فیصلے کا اطلاق واشنگٹن ڈی سی میں نیشنل گارڈ کی موجودگی پر نہیں ہوگا جہاں صدر کو زیادہ اختیارات حاصل ہیں۔

یاد رہے کہ رواں سال جون میں امیگریشن پالیسیوں کو لے کر لاس اینجلس شہر میں غیرقانونی امیگرینٹس کے خلاف چھاپوں کی وجہ سے مظاہرے شروع ہوئے تھے اور احتجاج کرنے والوں کی امیگریشن حکام اورپولیس سے جھڑپیں بھی ہوئیں تھیں جس کے تناظر میں مختلف ریاستوں میں حالات پر قابو پانے کے لیے نیشنل گارڈز کو طلب کیا گیا تھا۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس