Follw Us on:

کم جونگ ان کی پیوٹن سے ملاقات، شمالی کورین رہنما کا روسی صدر کی ’مکمل حمایت‘ کا اعلان

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Featured image (2) (10)
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے دونوں ممالک کے تعلقات کو خصوصی قرار دیتے ہوئے ان پر بات چیت کی۔ (تصویر: رائٹرز)

شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے کہا ہے کہ شمالی کوریا روس کی فوج کو ‘بھائی چارے کے فرادی فرض’ کے طور پر مکمل حمایت فراہم کرے گا۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے دونوں ممالک کے تعلقات کو خصوصی قرار دیتے ہوئے ان پر بات چیت کی۔

یہ ملاقات بدھ کے روز چین کے دارالحکومت بیجنگ میں جاپان کی دوسری عالمی جنگ میں ہار کے بعد کی باضابطہ ہار کی تقریبات کے دوران ہوئی تھی۔

کم اور پوتن نے اس موقع پر چین کے صدر شی جن پنگ کے ساتھ ایک عظیم فوجی پریڈ میں شرکت کی۔ یہ اجلاس سرد جنگ کے ابتدائی دنوں کے بعد پہلی بار تینوں ممالک کے رہنماؤں کا ایک ساتھ ہونے والا ایسا اجتماع تھا۔

کم کی بیجنگ میں یہ پہلی بار تھی کہ وہ پوتن اور شی سے ملاقات کر رہے تھے اور وہ اس دوران دو درجن سے زائد عالمی رہنماؤں سے بھی ملے۔

رپورٹ کے مطابق کم کا اس غیر معمولی اجتماع میں شرکت کرنا ان کے لیے ایک بڑا پروپیگنڈا فائدہ تھا۔ ریاستی میڈیا کی تصاویر میں کم کو پوتن اور شی کے ساتھ مسکراتے ہوئے دکھایا گیا اور شمالی کوریا کے نجی اشاعتی ادارہ ‘رودونگ سنمن’ کے جمعرات کے ایڈیشن میں کم کا دورہ نمایاں طور پر پیش کیا گیا۔

کم اور پوتن نے اہم عالمی اور علاقائی امور پر کھل کر بات چیت کی۔ شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ‘کے سی این اے’ نے بتایا کہ پوتن نے یوکرین کے خلاف لڑنے والے شمالی کوریا کے فوجیوں کی دل کھول کر تعریف کی اور کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات اعتماد دوستی اور اتحاد کی خاص نوعیت رکھتے ہیں۔

Featured image (2) (11)
شمالی کوریا نے روس کے لیے مزید 6,000 فوجیوں کی تعیناتی کی منصوبہ بندی کی ہے۔ (تصویر: او پی بی)

شمالی کوریا نے یوکرین کے خلاف جنگ میں روس کی مدد کے لیے فوجی، توپ خانے کے گولے اور میزائل فراہم کیے ہیں۔ جنوبی کوریا کی انٹیلی جنس ایجنسی کے مطابق اس ہفتے کے دوران تقریباً 2,000 شمالی کوریا کے فوجی روس کے لیے لڑتے ہوئے ہلاک ہو چکے ہیں۔

مزید براں شمالی کوریا نے روس کے لیے مزید 6,000 فوجیوں کی تعیناتی کی منصوبہ بندی کی ہے جن میں سے 1,000 فوجی پہلے ہی روس میں تعینات ہو چکے ہیں۔

کم اور پوتن نے اپنے طویل المدتی تعلقات کے منصوبوں پر تفصیل سے بات چیت کی اور دونوں رہنماؤں نے اپنی ثابت قدمی کو دہراتے ہوئے دونوں ممالک کے تعلقات کو بلند ترین سطح پر پہنچانے کا عہد کیا۔

اجلاس کے بعد کم کے عملے کے ایک رکن کو کم کے بیٹھنے والے کرسی اور میز کو صاف کرتے ہوئے دیکھا گیا جسے تجزیہ کاروں نے ان کے صحت کے بارے میں معلومات حاصل کرنے سے بچنے کے لیے سیکیورٹی اقدامات کے طور پر بیان کیا۔

گزشتہ سال دونوں رہنماؤں نے ایک معاہدہ کیا تھا جس میں دفاعی تعاون کی ایک نئی سطح پر بات کی گئی تھی مگر اس معاہدے کی تفصیلات ابھی تک عوامی طور پر سامنے نہیں آئی ہیں۔

واضع رہے کہ شمالی کوریا اور روس کے درمیان بڑھتے ہوئے دفاعی تعلقات اور یوکرین کی جنگ میں روس کی حمایت میں شمالی کوریا کا کردار عالمی سطح پر نگرانی کا موضوع بن چکا ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس