Follw Us on:

پاکستان میں مارخور کے شکار کا پرمٹ کروڑوں میں فروخت، قیمت نے سب کو چونکا دیا!

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Featured image (2) (14)
گلگت بلتستان میں مارخور کے شکار کا ایک پرمٹ تین لاکھ 70 ہزار ڈالر میں نیلام ہوا۔ (تصویر: آج نیوز)

گلگت بلتستان میں مارخور کے شکار کا ایک پرمٹ تین لاکھ 70 ہزار ڈالر میں نیلام ہوا، جو پاکستانی روپوں میں تقریباً 10 کروڑ 50 لاکھ روپے بنتے ہیں۔

گلگت بلتستان وائلڈ لائف اینڈ پارکس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے منعقدہ سالانہ ٹرافی ہنٹنگ نیلامی میں یہ پرمٹ فروخت ہوا، جو دنیا بھر میں کسی بھی شکار کے پرمٹ کے لیے سب سے بڑی بولی ہے۔

نیلامی کے دوران مجموعی طور پر 118 جانوروں کے شکار کے اجازت نامے پیش کیے گئے، جن میں چار استور مارخور، 100 ہمالیائی آئی بیکس اور 14 بلیو شیپ شامل تھے۔

مارخور کے دیگر پرمٹ بھی بھاری قیمتوں میں فروخت ہوئے جن میں دو لاکھ 86 ہزار ڈالر (تقریباً 8 کروڑ 12 لاکھ پاکستانی روپے)، دو لاکھ 70 ہزار ڈالر (سات کروڑ 66 لاکھ پاکستانی روپے) اور دو لاکھ 40 ہزار ڈالر (چھ کروڑ 81 لاکھ پاکستانی روپے) تک کی بولیاں شامل ہیں۔

بلیو شیپ کا سب سے مہنگا پرمٹ 40 ہزار ڈالر (تقریباً ایک کروڑ 13 لاکھ 53 ہزار پاکستانی روپے) اور آئی بیکس کا 13 ہزار ڈالر (تقریباً 37 لاکھ پاکستانی روپے) میں فروخت ہوا۔

پاکستان کی تاریخ میں مارخور کے شکار کا یہ سب سے مہنگا پرمٹ ہے۔ محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق اس ٹرافی ہنٹنگ پروگرام کا آغاز 1990 میں ہوا تھا جس کے تحت پرمٹ کی آمدنی کا 80 فیصد براہ راست مقامی کمیونٹیز کو دیا جاتا ہے جبکہ 20 فیصد حکومت کے حصے میں آتا ہے۔

Featured image (2) (15)
پاکستان کی تاریخ میں مارخور کے شکار کا یہ سب سے مہنگا پرمٹ ہے۔ (تصویر: وی او اے)

اس مالی فائدے کی وجہ سے مقامی افراد مارخور کی حفاظت میں دلچسپی رکھتے ہیں جس کی بدولت مارخور کی نسل کو معدومی سے بچایا گیا ہے۔

اس وقت پاکستان میں مارخور کی تعداد  پانچ  ہزار سے زائد ہو چکی ہے اور انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر (آئی یو سی این) نے 2015 میں اسے ‘کم خطرے والی’ فہرست میں شامل کیا تھا۔

مارخور کو دنیا کے مشکل ترین شکاروں میں شمار کیا جاتا ہے اور اس کے مڑے ہوئے سینگ شکاریوں کے لیے ایک اہم کشش ہیں۔

پاکستان میں شکار کا موسم نومبر سے اپریل تک جاری رہتا ہے اور زیادہ تر شکاری امریکا، یورپ اور مشرق وسطیٰ سے آتے ہیں۔ ایک مقامی نمائندے کے مطابق، ایک مارخور کا پرمٹ ہمارے گاؤں کو اتنی آمدنی دیتا ہے جتنی کئی سال کی کھیتی باڑی سے نہیں ملتی۔ اسی لیے اب ہم مارخور کی حفاظت کو اپنی ذمے داری سمجھتے ہیں۔ یہ ہمارا فخر اور ذریعہ روزگار ہے۔

واضع رہے کہ یہ پروگرام نہ صرف مقامی کمیونٹیز کے لیے مالی فوائد کا ذریعہ بن چکا ہے بلکہ مارخور کی نسل کی حفاظت میں بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس