رحیم یار خان میں سکھر-ملتان موٹروے پر ڈاکوؤں نے مسافر گاڑیوں پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ حملے کے دوران 10 افراد کو اغوا کر لیا گیا، جب کہ تین افراد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں سے دو کو طبی امداد کے بعد فارغ کردیا گیا، جب کہ ایک مریض اسپتال میں زیر علاج ہے۔
پولیس کے مطابق حملہ 20 سے 25 مسلح افراد نے کیا، جو جدید اسلحہ، خودکار رائفلوں اور راکٹ لانچرز سے لیس تھے۔ ملزمان نے آدھے گھنٹے تک فائرنگ کی تاہم کوئی نقدی یا قیمتی سامان لوٹنے کی اطلاع نہیں ملی۔
ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب کامران خان کا کہنا ہے کہ واقعہ کچہ رونتی میں ڈاکوؤں کے ٹھکانے پر ڈرون آپریشن کے ردعمل میں پیش آیا۔ ڈاکو گروہوں کی جانب سے پہلے ہی جوابی کارروائی کی دھمکیاں دی گئی تھیں۔

ذرائع کے مطابق واردات کی ایف آئی آر بھوگ پولیس اسٹیشن میں درج کر لی گئی ہے، جس میں اقدامِ قتل، اغوا، دہشت گردی اور دیگر سنگین دفعات شامل کی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ کچہ کے ڈاکوؤں نے حالیہ مہینوں میں کئی سنگین وارداتیں کی ہیں۔ یکم اگست کو پولیس چیک پوسٹ پر حملے میں پانچ اہلکار شہید ہوئے تھے، جب کہ مارچ میں ایک یوٹیوبر کے قتل کے بدلے میں تین افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔