سڈنی کے ایک ساحل پر شارک کے حملے میں ایک تیراک ہلاک ہوگیا۔
پولیس نے ہفتے کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا یہ واقعہ ساڑھے تین برس بعد شہر میں شارک کے حملے سے ہونے والی پہلی ہلاکت ہے، جس کے بعد متعدد ساحل عوام کے لیے بند کر دیے گئے۔
پولیس کے مطابق متاثرہ شخص کی شناخت ابھی ظاہر نہیں کی گئی۔ وہ صبح 10 بجے کے قریب اپنے دوستوں کے ساتھ لانگ ریف بیچ پر ساحل سے تقریباً 100 میٹر دور سرفنگ کر رہا تھا جب شارک نے حملہ کیا۔
دیگر سرفرز نے اسے پانی سے باہر نکالا لیکن وہ شدید خون بہہ جانے کے باعث موقع پر ہی دم توڑ گیا۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ جان ڈنکن نے بتایا کہ اس کے زخم “انتہائی ہولناک” نوعیت کے تھے۔

پولیس نے بتایا کہ سرفنگ بورڈ کے دو ٹکڑے بھی برآمد کیے گئے ہیں، جنہیں تحقیقات کے لیے لیا گیا ہے۔ فی الحال یہ واضح نہیں کہ حملہ کس قسم کی شارک نے کیا۔
یہ سڈنی میں شارک کے حملے سے ہونے والی پہلی ہلاکت ہے جو فروری 2022 میں ایک تیراک کی موت کے بعد پیش آئی۔ اس سے پہلے 1963 کے بعد کئی دہائیوں تک شہر میں کوئی ایسا واقعہ پیش نہیں آیا تھا۔
ڈیٹا کے مطابق 2025 میں اب تک آسٹریلیا میں شارک کے حملوں سے یہ چوتھی ہلاکت ہے۔ رواں سال مارچ میں مغربی آسٹریلیا کے ایک دور دراز ساحل پر بھی ایک سرفر شارک کے حملے میں مارا گیا تھا۔