پاکستان اسٹاک ایکسچینج ‘پی ایس ایکس’ میں تاریخی تیزی کا سلسلہ جاری رہا ہے۔
خبر رساں اشاعتی ادارہ بزنس ریکارڈر کے مطابق پیر کے روز صبح دس بجے بینچ مارک انڈیکس 1,274.76 پوائنٹس یا 0.83 فیصد اضافے کے ساتھ 155,551.95 پوائنٹس پر موجود تھا۔
رپورٹ کے مطابق اہم شعبوں میں خریداری کا رجحان دیکھا گیا جن میں سیمنٹ، کمرشل بینک، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کمپنیاں، او ایم سیز اور بجلی پیدا کرنے والے ادارے شامل تھے۔
انڈیکس میں نمایاں وزن رکھنے والے شیئرز مثلاً حبکو، ماری، او جی ڈی سی، پی پی ایل، پی او ایل، ایس ایس جی سی، ایس این جی پی ایل، ڈی جی کے سی، لکی، ایچ بی ایل، ایم سی بی اور میزان بینک مثبت زون میں کاروبار کر رہے تھے۔
بینک آف پنجاب نے اپنی معمول کی رپورٹ میں کہا کہ اگست میں مہنگائی کے دباؤ میں کمی شرح سود میں کٹوتی کا جواز فراہم کرتی ہے۔
تاہم اس نے خبردار کیا کہ سیلاب سے ہونے والے ممکنہ نقصانات کے باعث افراط زر میں دوبارہ اضافہ متوقع ہے جس پر اسٹیٹ بینک محتاط رویہ اختیار کر سکتا ہے۔ ہفتہ وار ایس پی آئی کے مطابق خوراک کی قیمتوں میں پانچ فیصد سالانہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران بھی پی ایس ایکس نے اپنی ریکارڈ ساز تیزی برقرار رکھی اور کے ایس ای-100 انڈیکس 5,659 پوائنٹس (3.8 فیصد) اضافے کے ساتھ 154,277 پوائنٹس پر بند ہوا جو رواں سال کی چوتھی بلند ترین اختتامی سطح ہے۔
اس دوران مقامی سرمایہ کاروں کی بھرپور دلچسپی، وزیراعظم کے چین کے دورے سے وابستہ توقعات اور مثبت معاشی عوامل نے مارکیٹ کو سہارا دیا، حالانکہ غیرملکی سرمایہ کار فروخت کرتے رہے۔
واضع رہے کہ عالمی سطح پر بھی پیر کو اسٹاکس میں اضافہ ہوا جبکہ مایوس کن امریکی لیبر ڈیٹا آنے پر ڈالر دباؤ کا شکار رہا اور جاپانی وزیراعظم شیگیری ایشیبا کے استعفے کے بعد ین کی قدر میں کمی واقع ہوئی۔
نکیئی انڈیکس 1.8 فیصد بڑھا جبکہ ایشیائی مارکیٹوں میں مجموعی طور پر معمولی بہتری دیکھنے میں آئی۔