Follw Us on:

حافظ نعیم کا گجرات میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ: ’کرپشن اور لوٹ مار میں تمام سیاسی جماعتیں ملوث ہیں‘

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Hafiz naeem .
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ یہ گلا سڑا نظام ہے، جہاں وکیل بھی بکتے ہیں اور جج بھی۔ (فوٹو: پاکستان میٹرز)

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے گجرات میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور موجودہ صورتحال پر سخت ردعمل دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت پورا ملک سیلاب کی تباہ کاریوں کا شکار ہے، قدرتی آفات ہمارے بس میں نہیں ہوتیں لیکن ان کے نقصانات کی ذمہ داری ٹمبر مافیا اور کرپٹ حکمرانوں پر عائد ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کرپشن اور لوٹ مار میں تمام سیاسی جماعتیں ملوث ہیں۔ گجرات وہ شہر ہے جہاں وزرائے اعلیٰ اور وزیراعظم رہ چکے ہیں، مگر عوام آج بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔

حافظ نعیم نے بلاول بھٹو زرداری پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت کے باوجود وہ خود اعتراف کرتے ہیں کہ ان کے گھر میں بھی پانی ٹینکروں کے ذریعے آتا ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے حکمرانوں کو skکڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ عوام کے ٹیکسوں کے پیسوں سے اپنی تشہیر کرتے ہیں، کرپشن کرتے ہیں اور اپنی تصویریں چھپواتے ہیں۔

78 سال سے ملک پر قابض حکمرانوں سے اب نجات حاصل کرنا ہوگی۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ دریا کے سنگم پر سوسائٹیاں بنانے کی اجازت کس طرح دی گئی؟ کیا مریم نواز اور عثمان بزدار، جنہوں نے این او سی جاری کیے، غریب عوام کے نقصان کا ازالہ کریں گے؟

Hafiz naeem .j
حافظ نعیم نے کہا کہ جماعت اسلامی ہمیشہ عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور آزمائش کی ہر گھڑی میں ان کی مشکلات بانٹے گی۔ (فوٹو: پاکستان میٹرز)

حافظ نعیم نے کہا کہ جماعت اسلامی ہمیشہ عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور آزمائش کی ہر گھڑی میں ان کی مشکلات بانٹے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام اب سمجھ گئے ہیں کہ کون کام کر رہا ہے اور کون محض فوٹو سیشن تک محدود ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت سیلاب کی تباہ کاریوں سے سب سے زیادہ زراعت متاثر ہوئی ہے، لیکن حکومت کسانوں کو سبسڈی دینے کے بجائے صرف تشہیری مہم چلا رہی ہے۔ “مریم نواز کو یہ بھی اشتہار چھپوانا چاہیے کہ زراعت کو 600 فیصد نقصان پہنچا ہے،” حافظ نعیم نے طنزیہ کہا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت جواب دے کہ آٹا کیوں مہنگا ہوا جبکہ عوام ٹیکس اس لیے دیتے ہیں کہ غذائی قلت نہ پیدا ہو۔ محکمہ موسمیات کے نظام کو اپ گریڈ کرنا اور درختوں کی کٹائی روکنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ چالیس سال سے حکمرانی کرنے والوں نے بڑے منصوبوں کا حساب کب دیا؟

عدالتی نظام پر تنقید کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ یہ گلا سڑا نظام ہے، جہاں وکیل بھی بکتے ہیں اور جج بھی۔

آخر میں انہوں نے اعلان کیا کہ جماعت اسلامی 21، 22 اور 23 نومبر کو تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع منعقد کرنے جا رہی ہے اور عوام کو اس میں شرکت کی دعوت دی۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس