وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ افواجِ پاکستان اور اُن کے رہنماؤں کو جس طرح مطعون کیا جا رہا ہے وہ ناقابلِ برداشت ہے، سوشل میڈیا پر فتنہ پھیلانے والوں کو ہر صورت بے نقاب اور سخت کارروائی کے ذریعے کچلنا ہوگا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یہ سیاسی اور قومی فریضہ ہے کہ پروپیگنڈا کرنے والوں کی شناخت کی جائے، چاہے وہ پاکستان میں موجود ہوں یا بیرونِ ملک ہوں۔
وزیراعظم نے کابینہ کو اپنے آئندہ دورۂ چین سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے ہدایت دی کہ معاہدوں اور اُن پر عمل درآمد میں کسی تاخیر کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ سی پیک ٹو پوائنٹ او میں 85 فیصد سرمایہ کاری چین اور 15 فیصد پاکستان کرے گا، جبکہ معدنیات کے شعبے میں امریکا کے ساتھ بھی معاہدے ہو چکے ہیں۔
اجلاس کے دوران وزیراعظم نے حالیہ سیلابی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور بتایا کہ ایک ہزار کے قریب افراد جاں بحق اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں، جب کہ پنجاب میں ہزاروں ایکڑ زرعی زمین زیرِ آب ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کابینہ نے ملک بھر میں کلائمیٹ اور زرعی ایمرجنسی کے نفاذ کی اصولی منظوری دے دی۔ اس حوالے سے احسن اقبال کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی جائے گی اور صوبوں کو بھی اس میں شریک کیا جائے گا۔
کابینہ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر افواجِ پاکستان اور شہداء کے خلاف تضحیک آمیز مواد کی مذمت کرتے ہوئے شرپسند عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت دی۔ اجلاس میں بنوں آپریشن کے شہید میجر عدنان اسلم کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔
لازمی پڑھیں: خیبرپختونخوا میں 8 ہزار سے زائد فتنہ الخوارج دہشت گرد موجود ہیں، حکام کا انکشاف
مزید یہ کہ وزیراعظم نے دوحہ میں اسرائیلی بمباری کی مذمت کرتے ہوئے قطر کی قیادت اور عوام سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔
عوامی ریلیف کے لیے کابینہ نے ایل پی جی کے مقابلے میں 30 فیصد کم لاگت پر آر ایل این جی کنکشنز فراہم کرنے کی منظوری دی، جب کہ ازبکستان، افغانستان اور پاکستان کے درمیان سہ فریقی ریلوے فریم ورک معاہدے کی بھی توثیق کی گئی۔