Follw Us on:

فوٹو سیشن یا حقیقی ریلیف، پنجاب حکومت سیلاب متاثرین کے لیے کیا کررہی ہے؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Web (2)
انڈیا سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پانی کو مصنوعی طور پر روکتا اور بعد میں چھوڑ دیتا ہے،سید فراست علی شاہ (فائل فوٹو)

پاکستان میٹرز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ماہر ماحولیاتی امور سید فراست علی شاہ کا کہنا تھا کہ موسمی تبدیلیوں کے باعث پاکستان میں بارشوں کی شدت اور گلیشئرز کے تیزی سے پگھلنے کا عمل سیلابی صورتحال کو جنم دے رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انڈیا سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پانی کو مصنوعی طور پر روکتا اور بعد میں چھوڑ دیتا ہے، جس سے پاکستان میں سیلاب کی شدت بڑھ جاتی ہے۔ ان کے مطابق یہ عمل سیلاب کو قدرتی کے بجائے مصنوعی آفت بنا دیتا ہے۔

سید فراست علی شاہ نے مزید کہا کہ بحرالکاہل کے درجہ حرارت میں تبدیلی بھی عالمی سطح پر موسمیاتی عدم توازن پیدا کر رہی ہے، جس کے باعث بعض ملکوں میں بارشوں کی زیادتی جبکہ بعض خطوں میں قحط سالی جیسی صورتحال سامنے آ رہی ہے۔

انہوں نے حکومتی کارکردگی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ اس سال بارشوں کی شدت کے بارے میں پیشگی معلومات موجود تھیں، لیکن بدقسمتی سے گزشتہ 70 برسوں سے وقت پر عملی اقدامات نہیں کیے گئے، پانی سر پر آنے کے بعد ہی حکمرانوں کو ہوش آتا ہے۔

سید فراست علی کے مطابق غیر قانونی تعمیرات اور دریاؤں کے کناروں پر ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے قیام نے نقصان میں کئی گنا اضافہ کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان مسائل کے حل کے لیے مستقل بنیادوں پر قوانین بنانے کی ضرورت ہے، اور ان پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے سخت سزائیں بھی مقرر کی جائیں۔

ماحولیاتی تبدیلیاں کس طرح سیلاب کو بڑھاؤا دے رہی ہیں؟ پانی روکنا اور پھر چھوڑ دینا انڈیا کس طرح سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے؟دریاؤں کے کناروں پر بنائی گئی ہاؤسنگ سوسائٹیاں سیلابی نقصانات میں کتنا اضافہ کر رہی ہیں؟ ان تمام سوالات کے جوابات جاننے کے لیے ویڈیو کو مکمل دیکھیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس