انڈونیشیا میں حالیہ سیلابی ریلوں سے دو صوبوں میں کم از کم 19 افراد ہلاک، جب کہ درجنوں لاپتہ ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے الجزیرہ کے مطابق پیر سے شروع ہونے والی طوفانی بارشیں سیاحتی جزیرے بالی اور مشرقی نوسا ٹینگارا صوبے میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کا باعث بنیں، جس کی وجہ سے 19 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
انڈونیشیا کی نیشنل ڈیزاسٹر مٹیگیشن ایجنسی (بی این پی بی) کے مطابق لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے مختلف اداروں کے 400 سے 600 اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
بی این پی بی کے ترجمان عبدالمہری نے خبررساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کیچڑ، چٹانیں اور درخت پہاڑی بستیوں پر گرے اور ندیوں میں پانی کی سطح بلند ہونے سے کم از کم 120 محلے زیر آب آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ندیوں کے کنارے پھٹنے کی وجہ سے لوگ پانی میں بہہ گئے، جس کی وجہ سے زیادہ تر اموات ہوئیں ہیں اور درجنوں افراد تاحال لا پتہ ہیں ۔

واضح رہے کہ ستمبر اور مارچ کے درمیان شدید موسمی بارشیں اکثر انڈونیشیا میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کا سبب بنتی ہیں۔
یاد رہے کہ رواں سال مارچ میں جاوا جزیرے پر سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے تین افراد ہلاک اور پانچ لاپتہ ہوئے تھے۔اسی طرح جنوری میں وسطی جاوا کے ایک قصبے میں سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے سے کم از کم 25 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔