Follw Us on:

قیمتوں میں اضافہ روکنے کے لیے حکومت کا ایکشن پلان کیا ہے؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Featured image (2) (95)
قیمتوں میں حالیہ اضافے کو روکنے اور قیمتوں میں استحکام کو یقینی بنانے کے لیے ایک ایکشن پلان تیار کر لیا گیا ہے۔ (تصویر: ہم نیوز)

قیمتوں میں حالیہ اضافے کو روکنے اور قیمتوں میں استحکام کو یقینی بنانے کے لیے ایک ایکشن پلان تیار کر لیا گیا ہے۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی صدارت میں اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں مختلف حکومتی اداروں بشمول نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ‘این ڈی ایم اے’، سپارکو اور پاکستان بیورو آف اسٹیٹسٹکس ‘پی بی ایس’ کو ہدایت کی کہ وہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر فصلوں کے نقصانات کا تخمینہ لگائیں۔

انہوں نے کہا کہ کمیٹی کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ افراطِ زر کے اسباب کا جائزہ لے کر قابل عمل سفارشات پیش کرے۔

وزارتِ قومی غذائی تحفظ و تحقیق کی جانب سے ضروری اشیاء کے اسٹاک کی نگرانی کی جائے گی تاکہ مارکیٹ میں غیر ضروری خریداری کو روکا جا سکے۔

مزید برآں، پٹرولیم ڈویژن پی بی ایس کو گیس صارفین کے ڈیٹا فراہم کرے گا تاکہ قیمتوں پر دباؤ کا زیادہ درست اندازہ لگایا جا سکے۔

اس پلان کے تحت سپلائی چین میں خلل، ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری کی نشاندہی کے لیے ایک ڈیجیٹل ڈیش بورڈ کا استعمال کیا جائے گا جس سے جمع شدہ ڈیٹا کو فوری طور پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ شیئر کیا جائے گا۔

خبر رساں ادارے بزنس ریکارڈر کی تازہ رپورٹ کے مطابق حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹیئرنگ کمیٹی نے افراطِ زر کے رجحانات کا جائزہ لیا اور قیمتوں میں اضافے کی وجوہات کا کھوج لگانے کے لیے ضروری اقدامات اٹھانے کی تجویز دی ہے۔

Featured image (2) (96)
کمیٹی کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ افراطِ زر کے اسباب کا جائزہ لے کر قابل عمل سفارشات پیش کرے۔ (تصویر: سماء ٹی وی)

وزیر خزانہ نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کی اولین ترجیح قیمتوں میں استحکام کو برقرار رکھنا ہے خاص طور پر کمزور طبقے کے تحفظ کے لیے جو حالیہ سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔

اس حوالے سے اسٹیئرنگ کمیٹی کو ہدایت دی گئی کہ وہ قیمتوں میں استحکام کے لیے وفاقی اور صوبائی سطح پر مشترکہ اقدامات کرے۔

کمیٹی نے قیمتوں کے رجحانات کا جائزہ لیا اور ان اشیاء کی صورتحال پر بھی غور کیا جن میں پیاز، ٹماٹر، چاول، گندم، چینی اور خوردنی تیل شامل ہیں۔

اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ گندم کے ذخائر میں کمی نہیں آئی اور چاول اور گنے کی فصل میں ہونے والے نقصانات قابلِ انتظام ہیں۔

وزیر خزانہ نے مارکیٹ میں قیاسی سرگرمیوں کی نگرانی کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اسٹیئرنگ کمیٹی کو اس بات کی بھی ہدایت کی گئی ہے کہ آئندہ بوائی کے سیزن کی تیاری کے لیے بیج اور زرعی وسائل کی بروقت دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔

واضع رہے کہ اجلاس میں اسٹیئرنگ کمیٹی کے اراکین، وفاقی سیکریٹریز اور وزارت خزانہ، پاور ڈویژن، پٹرولیم ڈویژن، وزارت منصوبہ بندی، ترقی و خاص اقدامات، وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق، اسٹیٹ بینک آف پاکستان، پاکستان بیورو آف اسٹیٹسٹکس اور سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ ‘ایس ڈی پی آئی’ کے سینئر افسران نے شرکت کی۔

کمیٹی نے ہدایت کی کہ اگلے ہفتے دوبارہ ملاقات کی جائے تاکہ اقدامات کی پیشرفت کا جائزہ لیا جا سکے اور قیمتوں کے استحکام کو یقینی بنانے کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں۔

حکومتی حکام نے بتایا کہ اس اقدامات کا مقصد قیمتوں کی استحکام کو برقرار رکھنا، کمزور طبقات کو تحفظ فراہم کرنا اور افراطِ زر کو قابو میں رکھنا ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس