Follw Us on:

پاکستان اسٹاک ایکسچینج : سرمایہ کاروں کے 1 کھرب 47 ارب روپے ڈوب گئے، وجہ کیا بنی؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Stock exchange
پاکستان اسٹاک ایکسچینج : سرمایہ کاروں کے 1 کھرب 47 ارب روپے ڈوب گئے۔(فائل فوٹو)

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مسلسل دوسرے روز بھی مندی کا رجحان غالب رہا، جس کی وجہ سے سرمایہ کاروں کے ایک کھرب 47 ارب 54 لاکھ 27 ہزار روپے ڈوب گئے اور کے ایس ای-100 انڈیکس 17 سو پوائنٹس کی بڑی کمی کے بعد ایک لاکھ 54 ہزار چار سو 39 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔

رپورٹ کے مطابق سیلاب کی تباہ کاریوں، نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں ممکنہ اضافے کی قیاس آرائیوں اور مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورتحال کے باعث حصص مارکیٹ پر منفی دباؤ برقرار رہا۔ جس کی وجہ سے کاروبار کے دوران کے ایس ای-100 انڈیکس ایک لاکھ 56 ہزار اور ایک لاکھ 55 ہزار پوائنٹس کی اہم نفسیاتی سطحیں بھی کھو بیٹھا۔

کاروباری روز کے آغاز پر 100 انڈیکس میں 388 پوائنٹس کا اضافہ ہوا تھا، تاہم مسلسل تیزی کے باعث مارکیٹ اوورباٹ ہوچکی تھی جس کے نتیجے میں سرمایہ کاروں نے پرافٹ ٹیکنگ کرتے ہوئے حصص فروخت کیے۔ اس دباؤ کے باعث ایک موقع پر انڈیکس 1781 پوائنٹس تک گر گیا۔

Featured image (2) (46)
کے ایس ای-100 انڈیکس میں 17 سو پوائنٹس کی بڑی کمی ۔(فائل فوٹو)

کاروبار کے اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر خریداری میں قدرے تیزی دیکھنے میں آئی جس سے مندی کی شدت میں معمولی کمی آئی۔

دیگر انڈیکس بھی مندی کی لپیٹ میں رہے، کے ایس ای-30 انڈیکس چھ سو پوائنٹس کی کمی سے 47 ہزار ایک سو 19 پوائنٹس، کے ایس ای آل شئیر انڈیکس سات سو 65 پوائنٹس کمی سے 94 ہزار چھ سو 68 پوائنٹس اور کے ایم آئی-30 انڈیکس دو ہزار چھ سو 74 پوائنٹس کمی سےدو لاکھ 26 ہزار ایک سو 25 پوائنٹس پر بند ہوا۔

یہ بھی پڑھیں : صدر آصف علی زرداری چین کے دس روزہ سرکاری دورے پر چنگدو پہنچ گئے

کاروباری حجم گزشتہ روز کے مقابلے میں 23 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 98 کروڑ 75 لاکھ 89 ہزار کے حصص سودے ہوئے۔ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 476 کمپنیوں تک محدود رہا جن میں 180 کے شیئرز کی قیمتوں میں اضافہ، 263 میں کمی جبکہ 33 میں استحکام رہا۔

ماہرین کے مطابق مارکیٹ میں موجود غیر یقینی صورتحال اس وقت تک برقرار رہ سکتی ہے جب تک حکومت معیشت اور مالیاتی پالیسی کے حوالے سے واضح حکمت عملی پیش نہیں کرتی۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس