سوئی سدرن اور سوئی نادرن گیس کمپنیوں کو وزارت پٹرولیم کی طرف سے نئے گیس کنکشنز کے اجرا کے حوالے سے باضابطہ ہدایات جاری کر دی ہیں۔
وزارت پٹرولیم نے ہدایت جاری کی ہے کہ نئے کنکشنز کی فراہمی مرحلہ وار شروع کی جائے گی۔ نئے گیس کنکشنز آر ایل این جی (ریگاسفائیڈ لیکویفائیڈ نیچرل گیس) پر دیے جائیں گے۔
آر ایل این جی کی قیمت عالمی خام تیل کے نرخوں سے منسلک ہونے کے باعث یہ کنکشن معمولی گیس کے مقابلے میں دو سے تین فیصد زیادہ مہنگے ہوں گے۔
نئے گیس کنکشنز کے اجراء کے لیے طریقہ کار بھی واضح کر دیا گیا ہے۔ سب سے پہلے وہ صارفین کنکشن حاصل کریں گے جنہوں نے ڈیمانڈ نوٹس جمع کرا رکھا ہے۔
اس کے بعد ارجنٹ فیس جمع کرانے والے صارفین کو کنکشن دیا جائے گا۔ اس کے بعد صرف درخواست جمع کرانے والے صارفین کی باری آئے گی۔
ایس ایس جی سی (سوئی سدرن گیس کمپنی) حکام کے مطابق گیس کے نئے کنکشن کے لیے پہلے سے دی گئی درخواستوں کو ترجیح دی جائے گی۔
اس وقت ملک بھر میں گھریلو گیس کنکشن کی 39 ہزار درخواستیں موجود ہیں۔ حکام نے کہا کہ پہلے سال میں تین لاکھ اور دوسرے سال میں چھ لاکھ کنکشن دیے جائیں گے۔
مزید براں نئے گیس کنکشن کے لیے فیس کی تفصیلات بھی جاری کی گئی ہیں۔ گھریلو صارفین کے لیے سیکیورٹی ڈپازٹ 20 ہزار روپے اور 10 مرلے تک کے گھر کے لیے کنکشن فیس 21 ہزار روپے ہوگی۔
10 مرلے سے بڑے گھروں کے لیے کنکشن فیس 23 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ نئے درخواست فارم سوئی نادرن گیس پائپ لائنز کے ریجنل آفس یا کمپنی کی آفیشل ویب سائٹ سے حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ فارم بڑے حروف (Capital Letters) میں بھرنا ہوگا اور یہ نیٹ ورک کی دستیابی کی بنیاد پر منتخب کیا جائے گا۔
واضع رہے کہ درخواست دینے کے لیے ضروری دستاویزات میں قومی شناختی کارڈ کی کاپی، جائیداد کی ملکیت کا ثبوت اور ہمسایہ جائیداد کا گیس بل شامل ہیں۔
فارم اور تمام مطلوبہ کاغذات جمع کرانے کے بعد ایس این جی پی ایل کی ٹیم درخواست دہندہ کے گھر کا معائنہ کرے گی تاکہ تکنیکی ممکنات کا جائزہ لیا جا سکے۔
منظوری کے بعد درخواست دہندہ کو ‘پروپوزل لیٹر’ یا ‘ڈیمانڈ نوٹس’ جاری کیا جائے گا جس میں انسٹالیشن کے رہنما اصول اور منظور شدہ کنٹریکٹرز کی فہرست شامل ہوگی۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ نیا طریقہ کار صارفین کو کم قیمت پر قدرتی گیس کی سہولت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ایس این جی پی ایل کی سروسز کو بہتر بنانے کے لیے متعارف کرایا گیا ہے۔