Follw Us on:

نیوزی لینڈ: فلسطینیوں کے حق میں تاریخی مارچ، 50 ہزار افراد کی شرکت

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Featured image (50)
آکلینڈ میں ہفتے کے روز فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی کے لیے ریکارڈ توڑ مارچ ہوا۔ (فوٹو این زیڈ)

نیوزی لینڈ کے سب سے بڑے شہر آکلینڈ میں ہفتے کے روز فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی کے لیے ریکارڈ توڑ مارچ ہوا، جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ منتظمین کے مطابق یہ غزہ میں جاری جنگ کے بعد ملک میں ہونے والی سب سے بڑی فلسطینی حامی ریلی تھی۔

عالمی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ریلی کے شرکاء فلسطینی پرچم اور بینرز اٹھائے سڑکوں پر نکلے، جب کہ بینرز پر مختلف تحریریں درج تھیں، جیسے نسل کشی کو معمول نہ بنائیں اور فلسطین کے ساتھ کھڑے رہو وغیرہ۔

اوٹیاروا برائے فلسطین گروپ کا کہنا ہے کہ مارچ برائے انسانیت کے نام سے منعقدہ اس ریلی میں تقریباً 50 ہزار افراد شریک ہوئے۔ پولیس نے شرکاء کی تعداد 20 ہزار بتائی تاہم منتظمین کا کہنا ہے کہ اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ تھی۔

اوٹیاروا برائے فلسطین کی ترجمان، اراما راتا کا اس ریلی کے متعلق کہنا تھا کہ یہ مارچ صرف فلسطینی عوام کے لیے نہیں بلکہ انسانیت کے لیے ہے۔ انہوں نے نیوزی لینڈ حکومت سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل پر تجارتی و سفارتی پابندیاں عائد کرے اور فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ مارچ نیوزی لینڈ میں فلسطین کی حمایت کو مرکزی دھارے میں لے آیا ہے اور یہ لمحہ تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔

Featured image (48)
اس ریلی میں تقریباً 50 ہزار افراد شریک ہوئے۔(فوٹو دا اناپورنا ایکسپریس)

پولیس کے مطابق مارچ مکمل طور پر پُرامن رہا، کوئی گرفتاری نہیں ہوئی اور راستے دوبارہ کھول دیے گئے۔ منتظمین نے شہر کے ایک بڑے پل کو بند کرنے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن خراب موسم اور تیز ہواؤں کے باعث اسے منسوخ کر دیا گیا۔

منتظمین نے حکومت پر زور دیا کہ اسرائیل کے خلاف سخت مؤقف اپنائے، تجارتی تعلقات معطل کرے اور غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی کے لیے عالمی دباؤ بڑھائے۔

یہ بھی پڑھیں : ٹرمپ نے نیٹو ممالک پر روس سے تیل کی خریداری روکنے کے لیے دباؤ ڈال دیا

یاد رہے کہ نیوزی لینڈ کے وزیرِ اعظم کرسٹوفر لکسن پہلے ہی اسرائیل کے حالیہ اقدامات، بشمول غزہ میں انسانی امداد کی کمی، کو بالکل خوفناک قرار دے چکے ہیں، جب کہ حکومت اس وقت اس بات پر غور کر رہی ہے کہ فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کیا جائے یا نہیں۔

دوسری جانب نیوزی لینڈ جیوش کونسل کے ترجمان بین کیپس نے ریلی کے پرامن انعقاد کو سراہا لیکن اسرائیل پر پابندیاں لگانے کے مطالبے کی مخالفت کی۔

واضح رہے کہ اب تک فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 64 ہزار سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں، جب کہ انسانی حقوق کی تنظیمیں کے مطابق خوراک کی شدید قلت اور بنیادی سہولیات کی کمی کے باعث خطہ بدترین انسانی بحران سے دوچار ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس