Follw Us on:

پاک-انڈیا کرکٹ کا متنازع کردار: ’اینڈی پائی کرافٹ‘ کی حقیقت کیا ہے؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Website web image logo (21)
ایشیا کپ میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان کھیلے گئے میچ میں میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ توجہ کا مرکز بن گئے ہیں۔ (تصویر: انڈیا ٹوڈے)

ایشیا کپ میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان کھیلے گئے میچ میں میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ توجہ کا مرکز بن گئے ہیں۔

یہ واقعہ اتوار کے روز دبئی میں پیش آیا جب میچ سے قبل ٹاس کے موقع پر اینڈی پائی کرافٹ نے پاکستانی کپتان آغا سلمان سے کہا کہ انڈین کپتان سوریہ کمار یادو سے مصافحہ نہ کریں۔

اس سے قبل اینڈی پائی کرافٹ نے پاکستانی میڈیا منیجر کو کہا تھا کہ اس موقع کی ویڈیو ریکارڈنگ نہ کی جائے جس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو خط لکھ کر اینڈی پائی کرافٹ اور ایونٹ ڈائریکٹر اینڈریو رسل کو ایونٹ سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے ترجمان کے مطابق میچ ریفری نے آئی سی سی کے ضابطہ اخلاق اور کرکٹ کی روح کی خلاف ورزی کی ہے اور ان کے طرز عمل پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔

اینڈی پائی کرافٹ زمبابوے کے سابق کرکٹر ہیں جنہوں نے تین ٹیسٹ اور 20 ایک روزہ میچز میں اپنے ملک کی نمائندگی کی تھی۔ ان کا ایک نمایاں انفرادی کارنامہ آسٹریلیا کی بی ٹیم کے خلاف ایک روزہ میچ میں ایک سو چار رنز کی اننگز تھی جس میں شین وارن اور اسٹیو وا جیسے کھلاڑی شامل تھے۔

Website web image logo (22)
ایشیا کپ کے اس میچ میں انڈیا نے پاکستان کو سات وکٹوں سے شکست دی ہے۔ (تصویر: اے سپورٹس)

مزید براں ریٹائرمنٹ کے بعد وہ زمبابوے انڈر نائنٹین ٹیم کے کوچ رہے اور کچھ عرصہ تک سلیکٹر اور قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ بھی رہے تاہم 2003 کے ورلڈ کپ کے دوران انتخابی تنازعات کے باعث مستعفی ہو گئے۔

2009 سے اب تک اینڈی پائی کرافٹ 103 ٹیسٹ میچز میں میچ ریفری کی ذمہ داریاں ادا کر چکے ہیں جو انہیں ٹیسٹ کرکٹ کا چوتھا سب سے تجربہ کار میچ ریفری بناتا ہے۔

واضع رہے کہ ایشیا کپ کے اس میچ میں انڈیا نے پاکستان کو سات وکٹوں سے شکست دی ہے۔

آئی سی سی کی جانب سے اس معاملے پر تاحال کوئی سرکاری ردعمل سامنے نہیں آیا تاہم امکان ہے کہ بورڈ کی جانب سے موصول ہونے والی شکایت پر تحقیقات کی جا سکتی ہیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس