برطانوی ویلز کی شہزادی، کیٹ میڈلٹن نے کینسر کے علاج کے بعد اپنے پہلے عوامی پیغام میں کہا کہ معاشرتی اور جذباتی صلاحیتوں کی پرورش کے بغیر حقیقی ترقی ممکن نہیں۔ شہزادی کیٹ کی یہ اہم گفتگو رائل فاؤنڈیشن سینٹر فار ارلی چائلڈہوڈ کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں سامنے آئی۔
کیٹ نے کہا کہ ’اگر ہم ایک صحت مند اور خوشحال معاشرے کی تشکیل چاہتے ہیں، تو ہمیں اپنے رویوں اور جذبات پر نظرثانی کرنی ہوگی۔ یہ اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ ہم اپنے اندر تبدیلی لائیں اور ایک دوسرے کے ساتھ ہمدردی سے پیش آئیں‘۔
شہزادی نے نشے اور ذہنی صحت کی خرابیوں جیسے سنگین مسائل کے حل کے لیے سماجی اور جذباتی صلاحیتوں کی اہمیت کو اجاگر کیا، اور کہا کہ ہمیں ان صلاحیتوں کی پرورش کرنی ہوگی تاکہ ہم اپنے رشتہ داروں اور کمیونٹی کے ساتھ مضبوط روابط قائم کر سکیں۔

شہزادی کیٹ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اس طرح کی مہارتیں لوگوں کو ذہنی سکون، اعتماد اور تعاون کی طرف راغب کرتی ہیں، جس سے نہ صرف فرد کی زندگی بلکہ پورے معاشرے میں بھی بہتری آتی ہے۔
کیٹ اور شہزادہ ولیم کی رائل فاؤنڈیشن نے ’ارلی چائلڈ ہوڈ‘ مرکزکی بنیاد رکھی تاکہ بچوں کی ابتدائی تربیت اور ذہنی نشوونما میں ان صلاحیتوں کی اہمیت کو اجاگر کیا جا سکے۔
شہزادی کیٹ اس وقت اپنے عوامی شاہی کردار میں واپس آ رہی ہیں، کیونکہ انہوں نے حال ہی میں کینسر کی ایک غیر واضح قسم کے علاج کے لیے کیموتھراپی کا کورس مکمل کیا ہے اور گزشتہ ہفتے دو اہم تقریبات میں شرکت کی۔ ان کی یہ واپسی ان کے عزم اور ہمت کا مظہر ہے، اور وہ اب مزید توانائی اور حوصلے کے ساتھ عوامی خدمات انجام دے رہی ہیں۔