ڈونلڈ ٹرمپ نے دوسری مرتبہ امریکی صدارت کا حلف اٹھانے کے بعد میکسیکو اور کنیڈا کو امریکہ کی ریاست بننے کی دھمکی دی تھی ورنہ میکسیکو اور کنیڈا کی اشیاء پر 25 فیصد ٹیرف لگایا جائے گا، امریکی صدر کے ٹیرف لگانے کی دھمکی کا جواب دیتے یوئے میکسیکو کے صدر نے امریکی اشیاء پر جوابی ٹیرف لگانے کا حکم دیا ہے۔
میکسیکو کی صدر کلاڈیا شین بام نے ہفتے کے روز میکسیکو سے آنے والی تمام اشیا پر 25 فیصد ٹیرف لگانے کے امریکی فیصلے کے جواب میں جوابی ٹیرف کا حکم دیا ، کیونکہ دونوں پڑوسیوں کے درمیان تجارتی جنگ چھڑ گئی ہے۔
سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم ایکس پر میکسیکو کے صدر نے لکھا کہ ان کی حکومت نے شمال میں اپنے اعلی تجارتی پارٹنر کے ساتھ تصادم کے بجائے بات چیت کی کوشش کی، لیکن میکسیکو کو جواب دینے پر مجبور کیا گیا۔
شین بام نے یہ بتائے بغیر کہ اس کی حکومت کس امریکی سامان کو نشانہ بنائے گی،ایکس پر لکھا کہ “میں نے اپنے وزیر اقتصادیات کو اس پلان بی کو نافذ کرنے کی ہدایت کی ہے جس پر ہم کام کر رہے ہیں، جس میں میکسیکو کے مفادات کے دفاع میں ٹیرف اور نان ٹیرف اقدامات شامل ہیں۔”
عالمی خبر ارساں ادارہ رائٹرز کے مطابق میکسیکو سور کا گوشت، پنیر، تازہ پیداوار، تیار کردہ اسٹیل اور ایلومینیم پر امریکہ سے درآمدات پر 5 سے 20 فیصد تک ممکنہ جوابی محصولات کی تیاری کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آٹو انڈسٹری ابتدائی طور پر مستثنیٰ ہوگی۔
میکسیکو کے وزیر اقتصادیات مارسیلو ایبرارڈ نے ایکس پر کہا کہ ٹرمپ کے محصولات امریکہ،میکسیکواور کنیڈا کے درمیان معاہدے کی صاف خلاف ورزی ہے،پلان بی جاری ہے اور ہم جیت جائیں گے۔
واضح رہے کہ امریکہ اب تک میکسیکو کی سب سے اہم غیر ملکی منڈی ہے ، اور میکسیکو نے 2023 میں امریکی برآمدات کے لیے چین کو پیچھے چھوڑ دیا تھا۔ 2023ءمیں میکسیکو کو امریکی برآمدات 322 بلین ڈالر سے زیادہ تھیں، مردم شماری بیورو کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہےکہ امریکہ نے میکسیکو کی 475 بلین ڈالر سے زیادہ کی مصنوعات درآمد کیں۔
عالمی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز میکسیکو اور کینیڈا سے آنے والی اشیا پر 25 فیصد اور چین سے درآمدات پر 10 فیصد کے بھاری نئے ٹیرف لگانے کا حکم دیا
خیال رہے کہ ماہرین کی طرف سے 25 فیصد کے یونیورسل ٹیرف کے ساتھ یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ برآمدات میں تقریباً 12 فیصد کی کمی ہو سکتی ہے۔ اس کے ساتھ میکسیکو کی 2025ء میں جی ڈی پی 4 فیصد تک گر سکتی ہے، اگر ٹیرف کو سارا سال برقرار رکھا جائے۔

اپنی پوسٹ میں، شین بام نے وائٹ ہاؤس کے اس الزام کو بھی غلطی کے طور پر مسترد کر دیا کہ ڈرگ کارٹلز کا میکسیکو کی حکومت کے ساتھ گٹھ جوڑ ہے، یہ نقطہ ٹرمپ کی انتظامیہ نے محصولات کو درست ثابت کرنے کے لیے استعمال کیا تھا۔
ٹرمپ نے کہا کہ میکسیکو کے خلاف محصولات کی وجہ ملک کی جانب سے فینٹینیل، ایک مہلک اوپیئڈ، کو امریکہ میں داخل ہونے سے روکنے میں ناکامی ہے، اور ساتھ ہی وہ جسے وہ بے قابو ہجرت کہتے ہیں۔
شین بام نے اکتوبر میں عہدہ سنبھالنے کے بعد سے اپنی حکومت کے ریکارڈ پر زور دیا اورمنشیات کی اسمگلنگ سے منسلک ایک لاکھ سے زیادہ افراد کو حراست میں لینے کے علاوہ فینٹینیل کی 20 ملین خوراکیں ضبط کیں۔
واضح رہے کہ میکسیکو کنیڈا اور امریکہ کے درمیان تجارت میں کشیدگی نے اس وقت زور پکڑا جب امریکی صدر نے ان دونوں ممالک کو امریکہ کی ریاست بننے کی دھمکی دی اور اگر وہ ریاست نہ بنے گئے تو امریکہ ان کی تجارتی اشیاء پر ٹیرف لگایا جائے گا۔