وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی خصوصی ہدایت پر، پاکستان کی انسداد منشیات فورس (اے این ایف) نے ایک بین الاقوامی منشیات اسمگلنگ گینگ کو بے نقاب کر دیا اور اس کے 9 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔
یہ کارروائی ایک بے گناہ پاکستانی خاندان کی مدد کے لیے کی گئی، جو سعودی عرب میں منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار ہو گیا تھا، حالانکہ ان کا ان سرگرمیوں سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
اس کیس نے نہ صرف پاکستان اور سعودی عرب کی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان تعاون کو اجاگر کیا بلکہ اے این ایف کی بہترین تحقیقاتی صلاحیتوں کو بھی دنیا کے سامنے پیش کیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے مرغزار کالونی کی رہائشی فرحانہ اکرم اور ان کے 4 اہل خانہ 23 دسمبر کو سعودی عرب سیاحتی ویزا پر گئے۔
جب یہ خاندان سعودی عرب پہنچا، تو انھیں ایک چونکا دینے والے واقعے کا سامنا کرنا پڑا۔
فرحانہ اکرم کے بیگ کا ٹیگ کسی نامعلوم شخص نے تبدیل کر دیا تھا جس کی وجہ سے ان کے سامان میں منشیات کا ایک قیمتی ذخیرہ چھپایا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: پتنگ بازی کرنے والے کے والد کے خلاف مقدمہ، سڑک پر پٹائی اور گھر مسمار کرنے کی وارننگ
30 دسمبر کو سعودی حکام نے انہیں گرفتار کر لیا اور ان پر الزام عائد کیا کہ وہ منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث ہیں۔ ان کی غیر موجودگی نے ان کے گھر والوں کو شدید ذہنی اور جذباتی اذیت میں مبتلا کر دیا تھا۔
دوسری جانب قومی ادارے اے این ایف اور وزیر داخلہ محسن نقوی کی ذاتی نگرانی میں اس کیس پر کام شروع کیا گیا، جس کے نتیجے میں سعودی عرب کی حکومت اور پاکستانی حکام کے درمیان بہتر تعاون کا آغاز ہوا۔
اے این ایف نے اپنی تفتیشی ٹیم کو فوری طور پر متحرک کر دیا۔ ٹیم نے سعودی عرب میں تمام انٹری اور ایگزٹ پوائنٹس کی ویڈیوز اور تصاویر کا جائزہ لیا اور ایک پورٹر کو گرفتار کیا۔
اس سے حاصل ہونے والی معلومات نے اس بین الاقوامی ڈرگ گینگ کے سرغنہ اور اس کے ساتھیوں کا سراغ لگانے میں اہم کردار ادا کیا۔
اے این ایف نے ان تمام شواہد کو سعودی حکام کے ساتھ شیئر کیا، جس کے بعد سعودی عرب میں گرفتار کیے گئے پانچ پاکستانی خاندان کے افراد کو رہائی ملی۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اس کامیاب کارروائی پر اے این ایف کی ٹیم کی بھرپور تعریف کی۔ ان کا کہنا تھا کہ “اے این ایف نے جو محنت کی ہے، اس کی بدولت ایک بے گناہ خاندان کو جیل کی سلاخوں سے آزاد کرایا گیا ہے، اور انٹرنیشنل ڈرگ گینگ کا قلع قمع کیا گیا ہے۔”
یہ بھی پڑھیں: ‘قوم کا مستقبل محفوظ بنائیں گے’ وزیراعظم نے سال کی پہلی انسداد پولیو مہم کا آغاز کر دیا
انہوں نے مزید کہا کہ “سعودی حکام کا تعاون بے حد اہم تھا، اور ان کی مدد کے بغیر یہ کامیابی ممکن نہیں تھی۔”
وزیر داخلہ نے متاثرہ خاندان سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا۔ فرحانہ اکرم اور ان کے خاندان کے افراد نے وزیر داخلہ اور اے این ایف کی ٹیم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ “ہمیں الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا کہ ہم کتنے شکر گزار ہیں۔”
اے این ایف کی اس کامیاب کارروائی نے یہ ثابت کیا کہ پاکستانی حکام اپنے شہریوں کی حفاظت اور انصاف کی فراہمی کے لیے بھرپور کوشش کرتے ہیں، اور انٹرنیشنل سطح پر جرائم کے خلاف لڑنے میں کسی بھی تعاون سے دریغ نہیں کرتے۔
اس کیس کی کامیابی نہ صرف ایک خاندان کی آزادی کی علامت ہے بلکہ اس نے عالمی سطح پر منشیات کے خلاف جنگ کو مزید مضبوط کیا ہے۔
ضرور پڑھیں: سب راستے بند کردیے جائیں تو خوددار قومیں شمشیر کا راستہ اپناتی ہیں، حافظ نعیم کا مظفر آباد میں خطاب