وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ” کراچی میں نئے قبرستان بنائے جائیں گے اور ان کے انتظام کو بہتر بنانے کے لئے سندھ حکومت ایک اتھارٹی بھی بنا رہی ہے۔ تعلیم اور صحت کی ذمہ داری بلاشبہ ریاست کی ہے لیکن ہم وسائل کی کمی کی وجہ سے یہ سہولیات نہیں دے پارہے ہیں اور المصطفی ویلفیئر سوسائٹی جیسے فلاحی ادارے اس میں ہماری بھرپور مدد کررہے ہیں جو قابل ستائش ہیں”۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز المصطفی ویلفیئر سوسائٹی کے تحت سرد خانے کی افتتاح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے المصطفی ویلفیئر سوسائٹی کے سرپرست اعلٰی سابق وفاقی وزیر حاجی محمد حنیف طیب، رکن سندھ اسمبلی آصف موسی و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ قبل ازیں صوبائی وزیر سعید غنی نے 19 میتوں کی گنجائش والے جدید سرد خانے کا افتتاح کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ “المصطفیٰ ویلفئیر سوسائٹی طویل عرصے سے فلاحی کام کر رہی ہے۔ ان کے سرپرست اعلی حاجی محمد حنیف طیب کی کاوشوں اور انتھک شب و روز محنت کے سبب یہ ادارہ پاکستان ہی نہیں دنیا بھر میں پاکستانی فلاحی کاموں کےلیے مشہور ہیں”۔
انہوں نے کہا کہ “اس ادارے کے تحت جو سہولیات فراہم کر رہے ہیں وہ معیاری ہیں۔ آج المصطفیٰ سرد خانے کا افتتاح کیا گیا ہے، جس میں بیک وقت 19 میتوں کو رکھنے کی گنجائش ہے۔ سعید غنی نے کہا کہ اس کے علاوہ اس سوسائٹی کے تحت شہر میں 5 اسپتال اور 15 کلینک، 22 اسکول چلائی جارہی ہیں، بزرگ شہریوں کے لئیے بھی رہائش کے لئے سنئیر سیٹیزن ہوم بنایا گیا ہے تاکہ انہیں چھت مل سکے۔ یہ تمام سہولت بھی یہاں تقریبا مفت ہے”۔

سعید غنی نے کہا کہ “المصطفیٰ ویلفئیر سوسائٹی والوں کا یہ ایک چھوٹا سا حصہ ہے، جو وہ اس شہر اور ملک کے لئے کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے بتایا ہے کہ انہیں قبرستان اور اسپتال کے لئے زمین کی ضرورت ہے۔ میں ان سے کہتا ہوں کہ آپ ہمارا ہاتھ بٹا رہے ہیں حکومت آپ کی مدد کرے گی، اسپتال یا قبرستان کی زمین کے لئے درخواست جمع کرادی ہے تو اس پر کارروائی ہوگی اور اگر نہیں کرائی تو بھی جمع کرادیں ہم ان کو بھرپور ساتھ دیں گے”۔
سعید غنی نے کہا کہ “وزیر اعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ نے اس سلسلے میں ہمیشہ ہماری مدد فرمائی ہے اور ان سے بات کرکے ان کو زمین کے لئے ضرور مدد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس شہر میں نئے قبرستان بنائے جائیں گے اور ان کے انتظامات کو بہتر انداز میں چلانے کے لئے ایک اتھارٹی بھی بنائی جائے گی۔ انہوں نے حاجی محمد حنیف طیب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو ہماری جس مدد کی ضرورت ہوگی تو مدد کریں گے۔ ہم اپنے حصے کا کام اگر ٹھیک طرح نہیں کر پائے تو یہ کام آپ لوگ کر رہے ہیں اور ہماری مدد کررہے ہیں”۔
سعید غنی نے مزید کہا کہ “تعلیم اور صحت کے شعبے میں یہ جو کام کر رہے ہیں وہ ریاست اور حکومت کی ہے کہ شہریوں کو یہ سہولیات فراہم کرے، ہم وسائل کی کمی کی وجہ سے یہ سہولیات نہیں دے پارہے ہیں، المصطفی ویلفیئر سوسائٹی جیسے ادارے جو سہولیات فراہم کر رہے ہیں وہ معیاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں اتنے سرد خانے نہیں ہیں”۔