عالمی بینک نے پاکستان کے داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے لیے 1 ارب ڈالر قرض کی منظوری دے دی، قرض کی یہ رقم داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے لیے استعمال کی جائے گی۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق وزارت برائے اقتصادی امور (ای اے ڈی) کے سینئر عہدیدار نے دی نیوز کو بتایا کہ ورلڈ بینک باضابطہ طور پر داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے پہلے مرحلے کے لیے ایک ارب ڈالر کا نیا قرض فراہم کرے گا۔
یہ قرض 1.7ٹریلین روپے کی لاگت سے ترمیم شدہ پی سی 1 کی منظوری کے بعد دیا جائے گا، جس میں نئے ٹائم لائنز شامل کیے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق زمینی حصول میں تاخیر، سکیورٹی خدشات اور امریکی ڈالر کی قدر میں اضافے سے منصوبے کے پہلے مرحلے کی لاگت190.1فیصد اضافے کے ساتھ 586 ارب روپے سے بڑھ کر 1700ارب روپے تک پہنچ گئی ہے۔

واضح رہے کہ پہلے مرحلے کا یہ منصوبہ 2160 میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا، جب کہ منصوبے کے دوسرے مرحلے کی تکمیل کے بعد یہ4320 میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا۔
دوسری جانب واپڈا نے منصوبے کا ترمیم شدہ پی سی 1 تیار کر لیا ہے، جو اب وزیر برائے آبی وسائل کے پاس موجود ہے اور جلد ہی منظوری کے لیے پلاننگ کمیشن کو بھیجا جائے گا۔
یاد رہے کہ اس رقم سے پن بجلی کی فراہمی میں اضافہ ہوگا، جو کہ داسو ہائیڈرو پراجیکٹ کے فیز ون پر خرچ کی جائے گی۔
اس منسوبے سے سستی بجلی پیدا ہو گی، کیونکہ بجلی کی پیداوار کا سب سے سستا طریقہ پانی کے ذریعے بجلی پیدا کرنا ہے، اس طرح سستی بجلی حاصل کرنے کے لیے دریاؤں پر ڈیم بنائے جاتے ہیں۔
ملک میں اس وقت 3 بڑے منصوبوں جیسے دیامر بھاشا ڈیم، مہمند ڈیم اور داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر کام جاری ہے۔
خیال رہے کہ داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع اپر کوہستان میں چین کے تعاون سے زیر تعمیر بجلی کی پیداوار کا سب سے بڑا قومی منصوبہ ہے، جس سے 4320 سے 5400 میگاواٹ تک بجلی پیدا کی جائے گی۔
یہ منصوبہ مالی سال 2023-24 میں مکمل ہونا تھا، لیکن زمین کے حصول میں رکاوٹوں اور کورونا کی وبا کے باعث کام تاخیر کا شکار ہو گیا، اب اس کی تکمیل 2026-27 میں متوقع ہے۔