امریکہ کی میکسیکو، کنیڈا اور چائنہ کے ساتھ ساتھ یورپئن ممالک کے ساتھ بھی تجارتی کشیدگی مزیدبڑھتی جا رہی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ نے ان ممالک کو منگل سے ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی دی ہوئی ہے جس کے باعث عالمی منڈیوں میں کمی دیکھنے کو ملی ۔
عالمی خبر ارساں ادارہ رائٹرز کے مطابق عالمی اسٹاک مارکیٹس اور کرنسیاں ان خدشات پر گر گئیں کہ محصولات معاشی طور پر نقصان دہ تجارتی جنگ کو متحرک کریں گی۔ایشیاء اور یورپی بازاروں میں سال کے سب سے بڑے یومیہ نقصانات کی وجہ سے وال سٹریٹ کے ایس اینڈ پی 1.7 فیصد سے زیادہ گر گے۔
ٹرمپ نے اتوار کو فلوریڈا میں خطاب کرتے ہوئے اشارہ کیا کہ 27 ممالک پر مشتمل یورپی یونین فائر لائن میں اگلے نمبر پر ہو گی، لیکن یہ نہیں بتایا کہ یہ فائر لائن کب ہوگی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں سےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین کے 27 ممالک ہماری کاریں نہیں لیتے، ہماری فارم کی مصنوعات نہیں لیتے، تقریباً کچھ بھی نہیں لیتے اور ہم ان سے سب کچھ لیتے ہیں۔
پیر کو برسلز میں ہونے والی ایک غیر رسمی سربراہی اجلاس میں یورپی یونین کے رہنماؤں نے کہا کہ اگر امریکہ ٹیرف لگاتا ہے تو یورپ اس کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہو گا، لیکن رہنماؤں کی طرف سے اس کی وجہ اور مذاکرات کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کہا کہ اگر یورپی یونین پر اس کے تجارتی مفادات پر حملہ کیا گیا تو اسے خود کو عزت دینا اور اس طرح ردعمل کا اظہار کرنا پڑے گا،اگر کسٹم پالیسی اب اس کو مشکل بناتی ہے تو یہ امریکہ کے لیے برا ہوگا۔

جرمنی کے چانسلر اولاف شولز نے کہا کہ اگر ضروری ہو تو بلاک امریکہ کے خلاف اپنے محصولات کے ساتھ جواب دے سکتا ہے،لیکن دونوں کے لیے تجارت پر معاہدہ تلاش کرنا بہتر ہے۔
امریکہ یورپی یونین کا سب سے بڑا تجارتی اور سرمایہ کاری پارٹنر ہے ۔ یوروسٹیٹ کے 2023 کے اعداد و شمار کے مطابق، امریکہ کو سامان کی تجارت میں یورپی یونین کے ساتھ 155.8 بلین یورو ($161.6 بلین) کا خسارہ تھا، جو خدمات میں 104 بلین یورو کے سرپلس سے پورا ہوا۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ کاجا کالس نے کہا کہ تجارتی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہے، اور اگر یورپ اور امریکہ کے درمیان کوئی جنگ چھڑ جاتی ہے، تو پھر ہنسنے والا چین ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ وہ پیر کو کینیڈا اور میکسیکو کے رہنماؤں کے ساتھ بات کریں گے ، جنہوں نے اپنے طور پر جوابی ٹیرف کا اعلان کیا ہے، لیکن ان توقعات کو کم کیا کہ وہ اپنا ذہن بدل لیں گے۔
وائٹ ہاؤس کی نیشنل اکنامک کونسل کے ڈائریکٹر کیون ہیسیٹ نے مشورہ دیا کہ واشنگٹن کینیڈا کے مقابلے میکسیکو کے ردعمل سے زیادہ مطمئن ہے میکسیکو صدر ٹرمپ کے کہنے کے بارے میں بہت سنجیدہ دکھائی دیتا ہے، لیکن ایسا لگتا ہے کہ کینیڈین ایگزیکٹو آرڈر کی سادہ زبان کو غلط سمجھتے ہیں۔
ماہرین اقتصادیات نے کہا کہ ریپبلکن صدر کا کینیڈا اور میکسیکو پر 25فیصد محصولات اور چین پر 10فیصد محصولات عائد کرنے کا منصوبہ عالمی ترقی کو سست کر دے گا اور امریکیوں کے لیے قیمتیں بلند کر دے گی۔
پیر کو مالیاتی منڈی کے رد عمل نے تجارتی جنگ کے نتیجے میں ہونے والے خدشات کی عکاسی کی، ٹوکیو میں حصص دن کے اختتام پر تقریباً 3 فیصد کم ہوئے اور آسٹریلیا کا بینچ مارک 1.8 فیصد گر گیا۔

چینی یوآن، کینیڈین ڈالر اور میکسیکن پیسو سب بڑھتے ہوئے ڈالر کے مقابلے میں گر گئے۔ کینیڈا اور میکسیکو کے ساتھ امریکی خام تیل کی درآمد کے اعلی ذرائع امریکی تیل کی قیمتوں میں 1فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا، جبکہ پٹرول کے مستقبل میں تقریباً 3فیصد اضافہ ہوا۔
رائٹرز کے مطابق آئی این جی کے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے محصولات تمام امریکی درآمدات کا تقریباً نصف احاطہ کریں گے اور اس فرق کو پورا کرنے کے لیے ریاست ہائے متحدہ امریکہ کو اپنی مینوفیکچرنگ آؤٹ پٹ کو دوگنا سے زیادہ کرنے کی ضرورت ہوگی ، جو کہ قریب ترین مدت میں ایک ناقابل عمل کام ہے۔