Follw Us on:

“فوج بھی میری اور ملک بھی میرا” عمران خان کی جانب سے آرمی چیف کو لکھے گئے خط کا متن بھی سامنے آگیا

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
پانچ روز تک میرے سیل کی بجلی بند رکھی گئی اور میں مکمل اندھیرے میں رہا، عمران خان (فوٹو: ڈیلی نیوز)

سابق وزیراعظم عمران خان نے چیف آف آرمی سٹاف کو خط لکھ کر ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

اس خط میں عمران خان نے فوج اور عوام کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کی کچھ بنیادی وجوہات بیان کی ہیں، جنہوں نے پاکستان کے قومی استحکام کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

عمران خان نے سب سے پہلی وجہ 2024 کے انتخابات میں ہونے والی ‘تاریخی دھاندلی’ کو قرار دیا ہے جس نے عوامی مینڈیٹ کی سرعام چوری کی ہے۔

ان کے مطابق 17 نشستوں پر کامیاب ہونے والی ایک سیاسی جماعت کو اقتدار سونپنے کا عمل ملک کی جمہوریت کے لیے سنگین دھچکا ثابت ہوا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ اسٹیبلشمنٹ نے ایجنسیوں کی مدد سے سیاسی انجینئرنگ کی جس کے نتیجے میں عوام کا اعتماد ٹوٹ گیا۔

دوسری اہم وجہ چھبیسویں آئینی ترمیم کو بتایا جس میں عدلیہ کو کنٹرول کرنے کے لیے آئین و قانون کی دھجیاں اُڑائی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: 8 فروری لاہور جلسہ کی اجازت، پی ٹی آئی کی درخواست منگل کو سماعت کیلیے مقرر

عمران خان نے کہا کہ ‘پاکٹ ججز’ کے ذریعے ان کے مقدمات کو مخصوص ججز کے پاس منتقل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ انصاف کے تقاضوں کو نظرانداز کیا جا سکے اور ان کے خلاف فیصلے من پسند ججز سے کروائے جا سکیں۔

اس خط میں تیسری وجہ انہوں نے ‘پیکا’ کے قانون کو قرار دیا ہے جس کے تحت سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ پر قدغن لگانے کا عمل جاری ہے۔

عمران خان نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ اس قانون کی وجہ سے پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری کو اربوں روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے اور نوجوانوں کے کیریئر تباہ ہو رہے ہیں۔

اس کے علاوہ عمران خان نے چوتھی وجہ ملک میں ریاستی دہشتگردی کے مسلسل جاری رہنے کا ذکر کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ان کی جماعت تحریک انصاف کے کارکنان اور رہنماؤں کے خلاف 100,000 سے زائد چھاپے مارے گئے ہیں اور 20,000 سے زیادہ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

اس دوران تحریک انصاف کے حامیوں کو ہراساں کرنے کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں، جس سے عوامی جذبات میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان کاآرمی چیف کو خط
(فائل فوٹو/گوگل)

اس خط میں پانچویں اہم وجہ ملک کی معاشی بدحالی اور سیاسی عدم استحکام کو بتایا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ ملک کی معیشت بے قابو ہو چکی ہے اور لوگ اپنے سرمائے سمیت بیرون ملک منتقل ہو رہے ہیں۔

ان کے مطابق سرمایہ کاری صرف تب آتی ہے جب ملک میں عوامی امنگوں کی ترجمان حکومت ہو، جس کا فی الحال پاکستان میں کہیں دور دور تک نشان نہیں مل رہا۔

انکا کہنا تھا کہ بحیثیت سابق وزیراعظم میرا مقصد اس قوم کی فلاح کے لیے ان مسائل کی نشاندہی کرنا ہے جن کی وجہ سے فوج کی ساکھ کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میری پالیسی کا آغاز ہی سے ایک ہی اصول پر مبنی ہے فوج بھی میری ہے اور ملک بھی میرا۔

ملکی استحکام اور سلامتی کے لیے ضروری ہے کہ فوج اور عوام کے درمیان جو فرق بڑھ رہا ہے، اسے کم کیا جائے۔ اس کے لیے ایک ہی حل ہے کہ فوج کو اپنی آئینی حدود میں واپس جانا ہوگا، سیاست سے خود کو الگ کرنا ہوگا، اور اپنی مخصوص ذمہ داریوں کو مکمل کرنا ہوگا۔

اگر فوج نے خود یہ قدم نہیں اٹھایا تو یہی بڑھتا ہوا فرق قومی سلامتی کے لیے خطرے کی صورت اختیار کر سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: “خیبرپختونخوا کی کارگردگی دیگر صوبوں سے بہتر ہے” علی امین گنڈا پور کی پریس کانفرنس

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس