وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا چین کے دورے کے دوران چینی ہم منصب کیو ینجن (QI Yanjun) کے ساتھ ایک اہم ملاقات ہوئی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان سکیورٹی اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں نیا اور شاندار تعاون طے پایا۔
اس ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے انٹیلیجنس شئیرنگ کو مزید مضبوط کرنے کے حوالے سے اہم فیصلے کیے۔
پاکستان کی داخلی سکیورٹی کے حوالے سے یہ ملاقات خاص اہمیت رکھتی ہے، کیونکہ اس میں پیرا ملٹری فورسز اور بارڈر سکیورٹی پر باہمی تعاون کے نئے امکانات پر بات چیت کی گئی۔
محسن نقوی نے چینی ہم منصب سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پولیس اور پیرا ملٹری فورسز کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی اور آلات چین سے حاصل کرے گا جس سے سکیورٹی کے شعبے میں انقلاب آ سکتا ہے۔
چین کی جدید پولیس ٹیکنالوجی کا پاکستان میں نفاذ اور نیشنل پولیس اکیڈمی کے ساتھ بڑھتا ہوا تعاون، دونوں ممالک کے سکیورٹی اداروں کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرے گا۔

(فائل فوٹو )
اس کے علاوہ اسلام آباد اور بیجنگ پولیس کے مابین تعاون کو بڑھانے کا فیصلہ بھی کیا گیا، جس سے مشترکہ آپریشنز اور انٹیلیجنس شئیرنگ میں تیزی آئے گی۔
یہ ملاقات دو گھنٹے تک جاری رہی، اور وزیر داخلہ محسن نقوی نے چینی ہم منصب کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی، جس پر کیو ینجن نے خوشی کا اظہار کیا۔
یہ دورہ دونوں ممالک کے تعلقات کو ایک نئی جہت دینے کی جانب اہم قدم ہے۔
یاد رہے اس سے قبل وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اپنے خطاب میں آئی ٹی، زراعت، کان کنی، سٹیل، ٹیکسٹائل، قابل تجدید توانائی، دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے امکانات بڑھانے کی بات کی ہے۔
اس کے علاوہ، انہوں نے پاکستان میں موجود چینی شہریوں کو سکیورٹی فراہم کرنے کے اقدامات کی بھی بات کی اور سکیورٹی کو ‘فول پروف’ بنانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
مزید پڑھیں:یوم یکجہتی کشمیر 5 فروری کو ہی کیوں منایا جاتا ہے؟