نئے چیف الیکشن کمیشنر کی تقرری کے لیے حکومت غوروفکر کررہی ہے۔
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ ن لیگ کو اتحادی جماعت نے متنازعہ کردار “فائز عیسیٰ” کا نام دیا ہے۔ ن لیگ سابق چیف جسٹسز تصدق حسین جیلانی اور ناصر الملک کے نام پر غور کر رہی ہے۔
تحریکِ انصاف نے سابق بیورو کریٹ اوریا مقبول جان سے رابطہ کیا ہے۔ سابق چیف جسٹس قاضی فائزعیسٰی 65 سال 105 دن کے ہیں، ہر لحاظ سے چیف الیکشن کمشنر بننے کے لیے موجودہ نظام میں اہل ہیں۔
ابھی تک حکومت کی طرف سے باقاعدہ تصدیق نہیں کی گئی۔
واضح رہے کہ قاضی فائز عیسی ابھی 68 سال کے نہیں ہوئے۔ سپریم کورٹ پر دستیاب معلومات کے مطابق ان کی تاریخِ پیدائش 26 اکتوبر 1959 ہے، یوں ان کی عمر65 برس اور ساڑھے3 ماہ بنتی ہے۔
اگر ان کی تعیناتی ہو جاتی ہے تو 26ویں آئینی ترمیم کے تحت وہ 2027 میں 68 برس کے ہونے کے باوجود چیف الیکشن کمشنر رہ سکیں گے۔
ضرورپڑھیں: ’ری الیکشن دھوکا، جوڈیشل کمیشن بنایا جائے‘ حافظ نعیم کا 8فروری کو یوم سیاہ منانے کا اعلان
8 فروری 2024 کے الیکشن موجودہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سرپرستی میں ہوئے تھے ۔ اس الیکشن کو اپوزیشن جماعتیں متنازع اور دھاندلی زدہ قرار دیتے ہوئے سراپا احتجاج ہیں۔ عام انتخابات کو ایک سال ختم ہونے پر جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی نے کل احتجاج کا اعلان کررکھا ہے۔

سکندر سلطان راجہ کے سُسر سعید مہدی سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری رہ چکے ہیں۔
ان کے ایک بھائی فخر وصال سلطان راجہ پولیس سروس میں ہیں اور راولپنڈی میں ریجنل پولیس افسر کے عہدے پر بھی تعینات رہ چکے ہیں جبکہ ان کے ایک برادرِ نبستی عامر علی احمد اس وقت اسلام آباد میں چیف کمشنر کے عہدے پر فائز ہیں۔