Follw Us on:

جماعت اسلامی، پی ٹی آئی کا احتجاج، دفعہ 144 نافذ ، آج کے دن کیا ہوا تھا؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
شہباز شریف حکومت پر دھاندلی زدہ ہونے کا الزام ہے (فوٹو: روئٹرز)

جماعت اسلامی پاکستان اور پاکستان تحریکِ انصاف نے آج ملک بھر میں احتجاج کی کال دے رکھی ہے جبکہ حکومت کی جانب سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، پنجاب اور بلوچستان میں دفعہ 144 نافذ ہے اور ہر قسم کے سیاسی احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیوں اور دھرنوں پرپابندی عائد کر دی گئی ہے۔

پنجاب حکومت نے لاہور سمیت پنجاب بھر میں دفعہ 144 نافذ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے، آج کسی بھی  جماعت یا گروہ کو  جلسہ، جلوس اور ریلی نکالنے کی اجازت نہیں۔

پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری سلمان اکرم راجہ نے اسلام آباد میں عدالتی سماعت کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے واضح کیا کہ پارٹی کی ریلی صوابی تک محدود رہے گی، تشدد کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

سلمان اکرم راجہ نے زور دے کر کہا کہ احتجاج یونین کونسل اور تحصیل کی سطح پر ہو گا، حامیوں کو دعوت دی جائے گی کہ وہ جہاں تک ہو سکے اس تحریک میں شامل ہوں، جس کا کوئی انتشار یا تصادم کا ارادہ نہیں ہے،ہمیں کوئی پریشانی پیدا کرنے میں دلچسپی نہیں ہے،ہمارا احتجاج پرامن ہے اور ہم حکومت کی جابرانہ پالیسیوں کے خلاف کھڑے ہونے کے لیے پرعزم ہیں۔

انہوں نے مزید اس یقین کا بھی اعادہ کیا کہ مولانا فضل الرحمان اس جلسہ میں شرکت کریں گے،عوام اس حکومت کے فاشزم کی مخالفت کرتے ہیں، اور مجھے یقین ہے کہ ایک تجربہ کار سیاست دان مولانا فضل الرحمان عوام کے ساتھ ہوں گے۔

 یاد رہے کہ ایک حالیہ پیشرفت میں پی ٹی آئی نے مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کی اجازت کے لیے درخواست دی تھی، لیکن ڈسٹرکٹ کمشنر (ڈی سی) نے دیگر تقریبات جیسے کہ ایک بڑی بین الاقوامی کانفرنس اور ایک ہی دن ہونے والے کرکٹ میچ کا حوالہ دیتے ہوئے اس درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔

پی ٹی آئی کا دعویٰ ہے کہ آٹھ فروری کے احتجاج سے قبل پارٹی کے کارکنوں اور رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے اور کئی افراد کے گھروں پر چھاپے مارے گئے ہیں۔

بلوچستان میں بھی 15 دن کے لیے دفعہ 144 نافذ

بلوچستان بھر میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی اور بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند کے مطابق محکمہ داخلہ بلوچستان نے اس کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

حکومتی ترجمان کے مطابق ‘اسلحے کی نمائش اور استعمال پر مکمل پابندی عائد ہوگی اور دھرنوں، جلوسوں اور 5 سے زائد افراد کے اجتماعات پر 15 دن کے لیے پابندی عائد کردی گئی۔

ان کا کہنا ہے کہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے دفعہ 144 کا نفاذ ناگزیر تھا

ضرور پڑھیں: انتخابات اور دھاندلی کا کھیل: کیا پاکستانی جمہوریت خطرے میں ہے؟

ادھر وفاقی  حکومت کی جانب سے اسلام آباد میں بھی ہر قسم کے سیاسی احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیوں اور دھرنوں پرپابندی عائد کر دی گئی ہے۔اسلام آباد میں ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شہر میں ہر قسم کے اجتماع اور سیاسی سرگرمی پر پابندی ہے جس لیے قانون کی خلاف ورزی پر سخت کاروائی کی جائے گی۔

جمعے کو انسپکٹر جنرل آف اسلام آباد پولیس علی ناصر رضوی کی زیر قیادت اعلی سطحی اجلاس میں پی ٹی آئی کی مقامی قیادت اور کارکنان کے خلاف کریک ڈاﺅن کا فیصلہ کیا گیا۔ آئی جی اسلام آباد کا کہنا ہے کہ کسی بھی صورت میں اسلام آباد میں احتجاج کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

آج کے دن ہی احتجاج کیوں جارہا ہے؟

پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما اور صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت ‘آٹھ فروری کو یومِ سیاہ کے طور پر منا رہی ہے کیونکہ اس دن ہمارے لیڈر عمران خان کو جو ووٹ پڑا اس کی چوری کی گئی، ہمارا مینڈیٹ چوری ہوا۔’

ان کا کہنا ہے اب ہر سال یومِ سیاہ منایا جائے گا اور اس سال آٹھ فروری کو صوابی میں ریلی نکالی جائے گی۔

انھوں نے پی ٹی آئی کے حامی و کارکنان کو پاکستان میں اور پاکستان سے باہر ہر شہر میں احتجاج کی کال دی ہے اور کہا ہے ‘جہاں جہاں آپ ہیں وہاں اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں۔’

پنجاب میں پارٹی کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ ملک کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت کے مطابق شمالی پنجاب کے 10 اضلاع سے کارکنان کی بڑی تعداد صوابی جلسے میں شرکت کرے گی۔ جبکہ باقی علاقوں میں مقامی سطح پر احتجاج کیا جائے گا۔

جماعت اسلامی ملک بھر میں یوم سیاہ منائے گی (فوٹو: پاکستان میٹرز)

لاہور میں جماعت اسلامی پاکستان کے حافظ نعیم الرحمان نے ری الیکشن کے مطالبہ کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 2024 کے الیکشن میں ہونے والی دھاندلی پر جو ڈیشل کمیشن بنایا جائے۔ 

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعتِ اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ 8  فروری کا دن ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، اس دن جعلی نمائندوں کو عوام پر مسلط کیا گیااور عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا، فارم 12 کی جگہ فارم 13 دیئے گئے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس