Follw Us on:

پاکستان میں کرپشن کم ہوگئی، عالمی درجہ بندی میں بہتری

عاصم ارشاد
عاصم ارشاد
پاکستان کا کرپشن پرسیپشن اسکور 27 ہو گیا ہے، جو کہ 2023 میں 29 تھا۔ (فوٹو: ڈان)

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے کرپشن پرسیپشن انڈیکس 2024 جاری کیا ہے جس کے مطابق پاکستان میں کرپشن میں کمی ہوئی ہے۔

کرپشن پرکھنے کے لیے استعمال ہونے والی درجہ بندی میں پاکستان کی پوزیشن گر کر 135 ہو گئی ہے، جو گزشتہ برس 2023 میں 129 تھی۔

پاکستان کا کرپشن پرسیپشن اسکور 27 ہو گیا ہے، جو کہ 2023 میں 29 تھا۔ یہ اسکور آٹھ مختلف ذرائع سے حاصل کردہ ڈیٹا کی بنیاد پر مرتب کیا گیا ہے۔

2023 میں پاکستان کا کرپشن انڈیکس میں مجموعی اسکور 233 تھا، جو 2024 میں کم ہو کر 216 رہ گیا ہے۔ اسی طرح اختیارات کے ناجائز استعمال کے خلاف قانونی کارروائی یا سزاؤں کا اسکور 21 پر برقرار ہے، یعنی اس شعبے میں کوئی بہتری نہیں آئی۔

رپورٹ کے مطابق یہ اسکور 8 مختلف عالمی ذرائع سے حاصل کردہ ڈیٹا کی بنیاد پر مرتب کیا گیا ہے۔ (فوٹو: ٹرانپیرنسی انٹرنیشنل)

کن شعبوں میں کرپشن بڑھی؟

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے مطابق ملکی وسائل کے غلط استعمال کا انڈیکس 20 سے کم ہو کر 18 ہو گیا۔

کاروباری شعبے میں رشوت اور کرپٹ پریکٹسز کا اسکور 35 سے کم ہو کر 32 پر آ گیا۔ سیاسی نظام میں کرپشن کا انڈیکس 32 سے بڑھ کر 33 ہو گیا۔

حکومتی اداروں اور سرکاری ملازمین کی جواب دہی کمزور ہونے کی وجہ سے بااثر گروہوں کے ریاست پر قبضے کا انڈیکس 35 سے بڑھ کر 39 ہو گیا۔

اعداد و شمار کے مطابق عوامی فنڈز کا غلط استعمال، یعنی مخصوص افراد یا کمپنیوں کو غیر شفاف طریقے سے فنڈز دینے کا انڈیکس 45 سے کم ہو کر 33 پر آ گیا۔ ایگزیکٹیو، عدلیہ، فوج اور قانون سازوں کی جانب سے ذاتی مفادات کے لیے سرکاری وسائل کے غلط استعمال کا اسکور 25 سے بڑھ کر 26 ہو گیا۔ پبلک سیکٹر، ایگزیکٹیو، عدلیہ اور لیجسلیٹو کرپشن کا اسکور 20 سے کم ہو کر 14 ہو گیا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان اداروں میں کرپشن مزید بڑھ گئی ہے۔

 کرپشن کرنے والے ممالک میں ڈنمارک ملک سب سے آگے ہیں۔ دیگر سرفہرست ممالک میں فن لینڈ دوسرے نمبر پر، سنگاپور تیسرے نمبر پر، امریکا تنزلی کے بعد 28 ویں نمبر پر چلا گیا، بھارت 96 ویں نمبر پر، ترکیہ 107 ویں نمبر پر، بنگلہ دیش 151 ویں نمبر پر اور افغانستان 165ویں نمبر پر موجود ہے۔

عاصم ارشاد

عاصم ارشاد

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس