پاک بحریہ کے زیر اہتمام کثیرالقومی مشق امن 2025 شمالی بحیرہ عرب میں انٹرنیشنل فلیٹ ریویو کے شاندار انعقاد کے ساتھ اختتام پذیر ہوگئی-
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سات فروری سے شروع ہونے والی نویں کثیر القومی امن مشق پانچ روز بعد بین القوامی فلیٹ ریویو کے انعقاد کے بعد اختتام پذیر ہو گئی۔ اس سال تقریبا 60 ممالک نے اپنے بحری جنگی جہازوں، ایئر کرافٹ، میرینز، اسپیشل آپریشن فورسز اور بڑی تعداد میں مبصرین کے ساتھ حصہ لیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق امن مشق کے اس موقع پر چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر مہمان خصوصی تھے- انٹرنیشنل فلیٹ ریویو میں پاک بحریہ اور غیر ملکی بحری جنگی جہازوں کی جانب سے امن فارمیشن کا شاندار مظاہرہ کیا گیا۔
واضح رہے کہ یہ مشق “امن کے لیے متحد” موٹو کے تحت پاکستان کی امن اور باہمی تعاون پر مبنی سلامتی کے لیے غیر متزلزل حمایت کی عکاس کرتی ہے۔

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق پاک بحریہ کے جہاز معاون آمد پر چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف نے مہمان خصوصی کا استقبال کیا،اس موقع پر گورنر سندھ، وزیراعلیٰ سندھ اور وفاقی وزیر برائے سمندری امور بھی موجود تھے۔
علاوہ ازیں، شریک ممالک کے سفیروں، ہائی کمشنرز، غیر ملکی بحری افواج کے سربراہان، سینئر ملٹری آفیسرز، دفاعی اور نیول اتاشی بھی اس تقریب میں شریک تھی۔
فلیٹ ریویو میں پاکستان نیوی، پاکستان ایئر فورس اور شریک غیر ملکی طیاروں کا شاندار فلائی پاسٹ بھی پیش کیا گیا،فلائی پاسٹ کے بعد مشق میں حصہ لینے والے بحری جہازوں کی جانب سے مین اینڈ چیئر شپ کا مظاہرہ کیا گیا-
مہمان خصوصی جنرل عاصم منیر نے امن 2025 کی کامیاب میزبانی پر پاک بحریہ کو مبارکباد دی اور امن کے فروغ کے لیے پاکستان کے عزم کو سراہا،اور میری ٹائم سیکیورٹی میں تعاون کے عزم کا اظہار کرنے پر شریک علاقائی و عالمی بحری افواج کا شکریہ ادا کیا۔
مہمان خصوصی نے اس بات پر زور دیا کہ امن 2025 ایک ایسا فورم بن کر سامنے آیا ہے جس نے تمام عالمی جغرافیائی طاقتوں کو “محفوظ سمندر ،خوشحال مستقبل“ کے مشترکہ مقصد کے تحت جمع کیا ۔ جس کی عملی عکاس دنیا بھر سے بحری افواج کی اس مشق میں بھرپور شرکت ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق مشق کے ساتھ منعقد ہونے والے پہلے امن ڈائیلاگ نے دنیا بھر سے آئی بحری قیادت کو بحری مسائل پر باہمی بات چیت کا موقع فراہم کیا۔
مشق کا اختتام روایتی امن فارمیشن کی تشکیل کے ساتھ ہوا جو بحری تحفظ کے لیے اجتماعی عزم کی علامت ہے۔