رنگ برنگی کتابیں، ادبی مکالمے، اور دانشوروں کی محفلیں… مگر ساتھ ہی دھواں اُڑاتے شوارمے، خوشبو بکھیرتے برگر، اور لمبی قطاریں!
سوال یہ ہے کہ کتابیں زیادہ بِکیں یا شوارمے؟
نامور مصنفین نے صاف کہہ دیا کہ کتاب سے محبت کرنے والے آج بھی موجود ہیں، مگر کتابوں کی قیمتوں اور قارئین کی تعداد میں کمی لمحہ فکریہ ہے۔

تو کیا لاہور کتاب میلہ واقعی کتابوں کے لیے تھا، یا بس کھانے پینے کی تفریح بن گیا ہے۔